پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ میں اپنی عددی قوت بڑھانے کے لئے عام انتخابات میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے تین سینیٹروں کو سینیٹ میں ہی رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔
آٹھ فروری کے عام انتخابات مین رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے تین سینیٹروں کو پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے کہا ہے کہ وہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس میں رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے حلف نہیں لیں گے۔ ان تین سینیٹرز میں ملتان شہر کے حلقہ این اے 148 سے منتخب ہونے والے سابق وزیر اعظم اور سابق سپیکر سید یوسف رضا گیلانی بھی شامل ہیں۔ یوسف رضا گیلانی کے متعلق قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی انہیں سینیٹ کا چئیرمین منتخب کروانا چاہتی ہے۔ عام انتخابات میں کامیابی باوجود حلف برداری سے روک دیا۔
سینیٹر نثار کھوڑو اور سینیٹر جام مہتاب ڈاہر سندھ اسمبلی کی دو نشستوں پر 8 فروری کے انتخابات میں کامیاب ہوئے۔ ان دونوں کو بھی پیپلز پارٹی کی قیادت نے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ سینیٹر کی حیثیت سے کام جاری رکھیں گے اور صوبائی اسمبلی کی رکنیت کا حلف نہیں لیں گے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کو توقع ہے کہ مارچ کے وسط میں پارٹی کا امیدوار سہولت کے ساتھ چئیرمین سینیٹ منتخب ہو جائے گا۔ تین نومنتخب ارکان سمبلی کو سینیٹ میں ہی کام جاری رکھنے کی ہدایت چئیرمین سینیٹ کے انتخابات اور اس کے بعد سینیئٹ کی کارروائی میں عددی اکثریت برقراررکھنے کے لئے کی گئی ہے۔