احتشام کیانی : اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے کو امتناع الیکٹرانک کرائم قانون (پیکا) کے سیکشن 20 کے تحت گرفتاریوں سے روک دیا ہے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس دوران ایف آئی اے عدالت میں جمع کرائے گئے اپنے ایس او پیز پر عمل کرے۔ اگر کوئی گرفتاری ہوئی تو ڈی جی ایف آئی اے اور سیکریٹری داخلہ ذمہ دار ہوں گے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی پیکا قانون میں شامل کی گئی نئی دفعات کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کیے۔
عدالت نے کسی شکایت پر گرفتاری نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔
یادرہے حکومت نے پیکا قانون میں ترمیم کا آرڈیننس جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے کو گرفتاریوں کا اختیار دیا ہے جبکہ فیک نیوز پر سزا تین سے بڑھا کر پانچ سال کر دی ہے۔