(علی عباس)آپ نے کنٹریکٹ ملازمین کے ریگولرہونے کی خبر تو سنی ہی ہو گی لیکن اس بار ایک طرف تو صوبائی وزیر کی بیٹی ریگولر پوسٹ پر بھرتی تو دوسرے ریگولر ہونے والے 106 آفیسر دوبارہ کنٹریکٹ میں منتقل کر دیے گئے،عدالتی احکامات پر مستقل کیے گئے محکمہ ہاؤسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے 106 افسران کی ریگولر تعیناتی کے احکامات واپس لے لیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیڑھ سال قبل محکمہ ہاؤسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں کنٹریکٹ پر تعینات گریڈ 17 اور 18 کے 106 افسران کو عدالتی احکامات پر مستقل تو کیا گیا لیکن اب حکومتی احکامات پر ان افسران کو پھر سے کنٹریکٹ پر منتقل کردیا گیا ہے۔محکمہ ہاؤسنگ پنجاب نے مستقل افسران کو کنٹریکٹ پر منتقل کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔
ڈیڑھ سال قبل ان افسران کو کنٹریکٹ سے مستقل کرنے پر صوبائی وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے ان افسران کو مستقل کرنے کے لیٹر بھی دئیے تھے لیکن وزیر اعلی پنجاب کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ اجلاس کے فیصلے پر ان افسران کو مستقل کی بجائے پھر سے کنٹریکٹ پہ منتقل کیا گیا ہے۔یہ افسران 13 سال سے محکمہ ہاؤسنگ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں تعینات تھے۔
ان افسران کو ریگولر سے کنٹریکٹ پر منتقل کرنے کی وجہ یہ بتائی جارہی کہ اس محکمے میں تعینات پندرہ سو دیگر ملازمین نے بھی کنٹریکٹ سے مستقلی کے لیے درخواست کی تھی جس پر مالی وسائل نہ ہونے پر ان 15 سو ملازمین کی تو شنوائی نہ ہوئی مگر حکومت نے 106افسران کو مستقل کرنے کے احکامات بھی ڈیڑھ سال بعد واپس لے لیے ہیں۔
صوبائی وزیر کی بیٹی ریگولر; 106 افسران کی تعیناتی کے احکامات واپس
23 Feb, 2021 | 03:33 PM
Read more!