(شاہد ندیم سپرا) بادشاہی مسجد پاکستان کی دوسری بڑی مسجد ہے ، یہ مسجد 1084ھ بمطابق 1673ء میں مغل شہنشاہ اورنگززیب کے حکم پر ان کے رضاعی بھائی فدائی خان کوکہ نے قلعہ لاہور کے اکبری دروازے کے سامنے شمال مغربی سیدھ میں تعمیر کی،اس مسجد میں بیک وقت 60 ہزار لوگ نماز ادا کرسکتے ہیں۔
قلعہ لاہور جسے شاہی قلعہ بھی کہا جاتا ہے، لاہور کی شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے، اس کی ازسرِنو تعمیر مغل بادشاہ اکبر اعظم (1556ء تا 1605ء) نے کروائی، قلعے کے اندر واقع چند مشہور مقامات میں شیش محل، عالمگیری دروازہ، نولکھا محل اور موتی مسجد شامل ہیں، شاہی قلعہ 1100 فٹ طویل جبکہ 1115 فٹ وسیع ہے، قلعہ لاہور اور بادشاہی مسجد دیکھنے کیلئے ہر روز ہزاروں لوگ آتے ہیں، آج دونوں تاریخی عمارتوں کو سیاحوں کیلئے بند کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ کی گریٹر اقبال پارک میں تقریب حلف برداری کی تقریب منعقد ہوگی، جس کی وجہ سے بادشاہی مسجد اور شاہی قلعہ کو عام سیاحوں کے لئے بند کر دیا گیا ہے، چھٹی کے روز لاہور سمیت دیگر اضلاع سے سیاحوں کی بڑی تعداد گریٹر اقبال پہنچی، تاہم مرکزی داخلی راستے بند ہونے کی وجہ سے لوگ گھروں کو مایوس لوٹ گئے۔