ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 37 مجرم پھانسی کے یقینی پھندے سے بچ گئے

No Capital Punishment, Death row, President Joe Biden , USA, Federal law of the USA, City42
کیپشن: صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس چھوڑنے سے  چار ہفتے پہلے سزائے موت کے 37 قیدیوں کی کیپیٹل پنشمنٹ کو عمر قید میں بدلنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے  2021 مین وفاقی حکومت کے دائرہ اختیار میں سزائے موت کے تمام قیدیوں کی سزاؤں پر عمل درآمد روک دیا تھا، اب  40 میں سے  27 مجرموں کی جان پخشی کا حکم جاری کر دیا۔ کیپیٹل پنشمنٹ روکنے کے لئے ایک پروٹیسٹ کی یہ پرانی تصویر گوگل کی مدد سے لی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ وہ وفاقی سزائے موت کے 40 میں سے 37 افراد کی سزاؤں کو تبدیل کر رہے ہیں،  صدر بائیڈن وائٹ ہاؤس سے جانے سے پہلے سزائے موت پانے کے لئے قطار میں لگے 37 مجرموں کی سزاؤں کو عمر قید میں تبدیل کر رہے ہیں۔ 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس میں آنے کے منتظر ڈونلڈ ٹرمپ سزائے موت کے واضح حامی ہیں ، جو بائیڈن جاتے جاتے 37 مجرموں کی موت کی سزائیں کم کر کے عمر قید میں تبدیل نہ کرتے تو خدشہ تھا کہ ٹرمپ آنے کے بعد ان کی سزاؤں پر عمل ہو جاتا۔ 

صدر جو بائیڈن کے اس اقدام سے پولیس اور فوجی افسران کے قتل، وفاقی اراضی پر رہنے والے افراد اور مہلک بینک ڈکیتیوں یا منشیات کی  سمگلنگ اور خرید و فروخت میں ملوث افراد کے ساتھ ساتھ وفاقی سفیسیلیٹیز میں محافظوں یا قیدیوں کے قتل جیسے سنگین جرائم میں سزا یافتہ لوگوں کی جانیں بچ گئی ہیں۔

 صدر جو بائیڈن وائٹ ہاؤس چھوڑین گے تو امریکہ میں وفاقی قیدیوں میں صرف تین مجرموں کو پھانسی کے پھندے کا سامنا ہو گا۔  جن تین مجرموں کو رحم دل بائیڈن سے معافی نہ مل سکی ان میں ایک ڈیلن روف ہیں، جنہوں نے 2015 میں چارلسٹن، ساؤتھ کیرولائنا میں مدر ایمانوئل AME چرچ کے نو سیاہ فام  عقیدت مندوں کو نسل پرستی کے زیر اثر قتل کیا تھا۔ 2013  میں بوسٹن میراتھن پر حملہ کرنے والا جوکھر سارنائیف؛ اور   2018 میں پٹسبرگ کے ٹری آف لائف سیناگوگ میں 11 عبادت کرنے والوں کو گولی مار کر ہلاک کرنے والا رابرٹ بوورز، جو امریکی تاریخ کا سب سے مہلک یہودی دشمن قاتل تھا۔

صدر بائیڈن کا بیان

صدر جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا، "میں نے اپنے کیریئر کو پرتشدد جرائم کو کم کرنے اور ایک منصفانہ اور موثر نظام انصاف کو یقینی بنانے کے لیے وقف کئے رکھاہے۔" "آج، میں وفاقی سزائے موت کے 40 میں سے 37 افراد کی سزاؤں کو بغیر کسی پیرول کے عمر قید کی سزا میں تبدیل کر رہا ہوں۔ یہ تبدیلیاں میری انتظامیہ کی طرف سے دہشت گردی اور نفرت انگیز اجتماعی قتل کے سوا  دیگر کیسوں میں وفاقی پھانسیوں پر عائد پابندی سے مطابقت رکھتی ہیں۔

صدر جو بائیڈن کی حکومت نے 2021 میںے وفاقی سزائے موت پر پابندی کا اعلان کر دیا تھا تاکہ سزائے موت دینے کے لئےستعمال ہونے والے پروٹوکول کا مطالعہ کیا جا سکے۔   صدر بائیڈن کے اس اقدام کے بعد سے امریکہ میں کسی وفاقی قیدی کو سزائے موت نہین دی گئی۔

 لیکن صدر جو  بائیڈن نے درحقیقت ماضی میں اس معاملے پر مزید آگے بڑھنے کا وعدہ کیا تھا، انہوں نے دہشت گردی اور نفرت انگیز اجتماعی قتل عام کے انتباہات کے بغیر وفاقی پھانسیوں کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔