ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 24 سال بیت گئے

ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 24 سال بیت گئے
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42 : ملکہ ترنم نور جہاں کو مداحوں سے بچھڑے 24 سال بیت گئے مگر ان کے گائے ہوئے گیت اور ملی نغمے آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔

  ملکہ ترنم کے نام سے پہچانی جانے والی میڈم نور جہاں 21 ستمبر 1926کو قصور کے موسیقار گھرانے میں پیدا ہوئیں اوراپنے فلمی کیرئیر کا آغاز نو سال کی عمر سے کیا اور جلد ہی ایک جانی پہچانی چائلڈ سٹار بن گئیں۔

 استاد بڑے غلام علی خان کی شاگردی میں موسیقی کے اسرار سیکھنے والی نور جہاں نے بچپن میں ہی گلوکاری اور اداکاری کا آغاز کیا۔ انہوں نے نہ صرف پاکستان بلکہ برصغیر کی فلم انڈسٹری کو اپنی سریلی آواز اور اداکاری سے چار چاند لگا دیے۔

 پاک بھارت جنگ 1965 کے دوران نور جہاں کے ملی نغموں نے قوم اور فوج کے حوصلے بلند کیے۔ ان کی آواز جنگ کے میدان میں گونج بن کر جذبہ حب الوطنی کی علامت بن گئی۔

 نور جہاں نے 10 ہزار سے زائد گانوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا، نور جہاں  کی اداکاری اور گلوکاری کے علاوہ پروڈکشن اور ڈائریکشن کے میدان میں بھی شاندار خدمات رہیں۔ زینت، انارکلی، انتظار اور مرزا صاحباں جیسی فلموں میں ان کی پرفارمنس آج بھی یادگار ہے۔

 حکومت پاکستان نے ان کی فنی خدمات کے اعتراف میں تمغہ امتیاز، صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز جیسے اعزازات سے نوازا۔ 23 دسمبر 2000 کو یہ عظیم فنکارہ اس دنیا سے رخصت ہوئیں لیکن ان کی سریلی آواز ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہے گی۔
 

Ansa Awais

Content Writer