سٹی42: سائفر کیس کے تمام 25 گواہوں کے بیانات ریکارڈہو گئے۔ ہفتہ کے روز استغاثہ نے نان سٹاپ سماعت کے دوران 12 گواہوں کی گواہیاں ریکارڈ کروا کر یہ کام مکمل کر لیا۔ اب باقی 23 گواہوں پر جرح کرسمس کے فوراً بعد شروع ہو گی۔
اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی ہفتہ کے روز سماعت8 گھنٹے تک جاری رہی اور استغاثہ نے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند کروالیے۔ اب اس کیس کی سماعت کرسمس کی چھٹی کے فوراً بعد 26 دسمبر کو ہو گی۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی طویل سماعت کی۔استغاثہ نے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق سفیر اسد مجید اور سہیل محمود سمیت تمام 12 گواہوں کے بیانات عدالت کے روبرو قلمبند کروائے۔
سکیورٹی وجوہات کی بنا پر اڈیالہ جیل میں سائفر کیس کی سماعت کھلی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت میں میڈیا کے نمائندے اور دونوں ملزم شاہ محمودقریشی کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔ ایف آئی اے کے سینیئر پراسیکیوٹر شاہ خاور نے میڈیا کو بتایا کہ استغاثہ نے ابتدا میں کل 28 گواہ پیش کرنے کی اطلاع دی تھی، بعد میں تین گواہیاں ترک کر دی گئیں۔ باقی 25 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں، 25 میں سے 2 گواہوں کے بیانات پر جرح مکمل ہوچکی ہے اور 26 دسمبر کو وکیل صفائی گواہوں کے بیانات پر جرح کریں گے۔
ایف آئی اے کے سینئیر پراسیکیوٹر نےملزموں کو سائفر کیس میں سپریم کورٹ سے ضمانے مل جانے کے متعلق سوالات پر کہا کہ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو ٹیکنیکل گراؤنڈ پر ضمانت دی ہے۔ اس کا اثر ٹرائل کورٹ پر نہیں ہوگا، اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات میں بھی واضح ہے کہ یہ عدالت جب چاہے سماعت کو اوپن کرسکتی ہے جب چاہے ان کیمرا کرسکتی کیونکہ یہ حساس نوعیت کا کیس ہے اس میں کچھ چیزوں کو اوپن نہیں کیا جاسکتا۔
ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے کہا کہ سائفر کیس میں سزا عمر قید یا پھر سزائے موت ہے، سپریم کورٹ نے کہا ہے اگر ٹرائل میں کوئی رخنہ آئے تو سرکار ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے رجوع کرسکتی ہے، اگر ملزمان کے وکلا حق جرح استعمال نہیں کریں گے تو اس حوالے سے بھی قانون موجود ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کی بیٹی مہربانو نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی ضمانت تو منظور کی لیکن فیصلے کی نقول تاخیر سے ملنے کے باعث شاہ محمود قریشی کی رہائی ممکن نہیں ہوسکی، آج سائفر کیس کی سماعت سے متعلق نہ ہمارے وکلاء اور نہ اہل خانہ کو کوئی اطلاع تھی۔پی ٹی آئی کے گوہر خان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد کہا کہ سائفر ٹرائل کو اوپن ٹرائل نہیں سمجھتا۔