(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کی منی لانڈرنگ ریفرنس میں عبوری ضمانت منظور ہوگئی۔
احتساب عدالت لاہور نے سلمان شہباز کی عبوری ضمانت 7 جنوری تک منظور کرتے ہوئے انہیں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے سلیمان شہباز کی عبوری ضمانت 5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض منظور کی۔
دوران سماعت فاضل جج قمر الزمان نے وکیل سے استفسار کیا کہ سلمان شہباز کا شناختی کارڈ عدالت میں پیش کیا جائے، جس پر سلیمان شہباز نے جواب دیا کہ میرے پاس شناختی کارڈ ابھی موجود نہیں ہے، معذرت خواہ ہوں، آئندہ شناختی کارڈ لے کر آؤں گا۔ جج نے کہا کہ شناختی کارڈ کی آج ضرورت ہے، یہ تو ہر وقت ساتھ ہونا چاہیے۔ شناختی کارڈ ہی ہماری اصل شناخت ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز نے خود کو ایف آئی اے کی خصوصی عدالت میں سرنڈر کیا، جہاں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ کی وساطت سے درخواست اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں دائر کی گئی ہے، جس میں ایف آئی اے اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں بلاجواز نامزد کیا۔ عدالت میں طلبی کے نوٹس موصول نہیں ہوئے اور بغیر اطلاع اشتہاری قرار دیا گیا۔ اشتہاری قرار دینے سے قبل قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے، لہٰذامنی لانڈرنگ مقدمے میں شامل تفتیش ہونے کے لیے عبوری ضمانت منظور کی جائے۔
اس موقع پر ایف آئی اے کی خصوصی عدالت کے جج کی عدم دستیابی کے باعث ضمانت پر سماعت نہ ہوسکی اور سلیمان شہباز احتساب عدالت میں سرنڈر ہونے کے لیے روانہ ہو گئے تھے۔ وکیل کے مطابق سلیمان شہباز ایف آئی اے عدالت میں دوبارہ پیش ہوں گے۔