سعید احمد سعید: محکمہ ریلوے کی سرکاری رہائش گاہیں غیر سرکاری افراد کو کرایہ پر دینے کی شکایات، ریلوے انتظامیہ نے رہائش گاہیں کرایہ پر دینے والے افسران اور ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سرکاری رہائش گاہ اور بنگلوں سے متصل سرونٹ کوارٹرز کو کرایہ پر دینے والے افسران و ملازمین کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کئے جائیں گے۔ چیف ایگزیکٹو ریلوے نثار احمد میمن کی ہدایت پر مراسلہ جاری کردیا گیا۔ یکم جنوری سے ملک بھر میں انسپکشن کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا۔
زرائع کا کہنا ہے کہ ریلوے میں بڑے پیمانے پر سرکاری کوارٹر اور بنگلوں سے متصل سرونٹ کوارٹرز کو کرایہ پر دیا گیا ہے، افسران اور ملازمین کوارٹرز اور بنگلے الاٹ کروانے کے بعد عام پبلک کو کرایہ پر دے دیتے ہیں۔ ریلوے حکام کی جانب سے آئی جی ریلوے سمیت تمام شعبہ جات کے سربراہان کو انسپکشن کرنے کی ہدایت کی۔
مراسلے میں کہاگیا ہے کہ پبلک پراپرٹی کو کرایہ پر دینا قانونی طور پر جرم ہے، ایسے افراد کے خلاف ای اینڈ ڈی رولز کے ساتھ قانونی کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔ سرکاری رہائش گاہیں کرایہ پر دینے والے افراد سے گزشتہ تین سال کے 25 ہزار روپے ماہانہ کے حساب سے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔