لیاقت آباد ،خاتون کو اغواکرنیوالے ملزمان کی ایک اور فوٹیج منظر عام پر آگئی

23 Dec, 2020 | 03:29 PM

M .SAJID .KHAN

(عرفان ملک)لیاقت آبادمیں ڈولفن فورس کی فائرنگ سے مبینہ اغواکارکی ہلاکت کامعاملہ،متنازع مقابلے سے قبل وقوع کی ایک اورسی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پرآگئی۔ سی سی پی او کے احکامات کے باوجود تاحال مبینہ مقابلے کی انکوائری تاحال مکمل نہ کی جا سکی۔

تفصیلات کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم جہانگیرتینوں ساتھیوں کے ساتھ گلی میں پھرتادیکھائی دیا۔ فوٹیج میں مبینہ ملزم کوفائر کرتے دیکھا جاسکتا ہے،چاروں مبینہ اغٖواکاروں کورکشہ ڈرائیورسےالجھتے نظرآئے، ایس پی ڈولفن راشد ہدایت کا کہنا ہے کہ رکشہ میں موجودخاتون کی اطلاع پرڈولفن اہلکارموقع پرپہنچے اور ڈولفن اہلکاروں کو دیکھ کرجہانگیرکےساتھی فرارہوگئے۔

مبینہ اغواکارجہانگیرنے ڈولفن اسکواڈکودیکھتے ہی فائرنگ شروع کی، فائرنگ کے تبادلےمیں ملزم جہانگیرہلاک ہوا،راشدہدایت کا کہنا تھا کہ ہلاک ملزم جہانگیرسابقہ ریکارڈیافتہ تھا دوسری جانب مبینہ مقابلے کی انکوائری تاحال مکمل نہ کی جا سکی۔

واضح رہے کہ لاہورکے علاقے لیاقت آباد میں مبینہ پولیس مقابلے میں ڈولفن اہلکاروں کوکلین چٹ دے دی گئی تھی۔ پولیس نےمرنے والے ملزم اوراس کے ساتھیوں کے خلاف ہی مقدمہ درج کر لیا، قبل ازیں ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ   ڈولفن اہلکاروں ملزم کو زندہ گرفتار کر سکتے تھے لیکن اہلکاروں نے زمین پر گرئے ہوئے ملزم کو گولیاں مار کر موت کے منہ میں دھکیل دیا۔

پولیس نے ملزم کی جانب سے ڈولفن پر فائرنگ کا دعوی کیا تھا جبکہ سی سی ٹی وی میں ملزم پولیس سے بچنے کے بھاگتا دیکھائی دے رہا ہے۔ایس پی دوست محمدکابھی یہی کہناہےکہ ملزم نےڈولفن اہلکاروں پرفائرنگ کی۔ملزم کےقبضےسےپستول بھی برآمدکیاگیا۔تھانہ لیاقت آبادمیں ایف آئی آربھی درج کرادی گئی، جس میں ڈولفن فورس کوکلیئرقراردےدیاگیا۔

ایف آئی آرکےمطابق ملزم اوراس کےتین ساتھی رکشہ سوارخاتون کواغواکرنےکی کوشش کررہے تھے۔رکشہ ڈرائیوراورمبینہ متاثرہ خاتون نےبھی یہی مؤقف اپنایا، خاتون کا کہناتھا کہ اس نے پہلے ملزمان کو نہیں دیکھا، وہ نشے کی حالت میں دھت تھے، مجھے گلی میں پکڑ لیا، جان بچانے کے لئے رکشے میں بیٹھی تو ایک ملزم جہانگیر میرے ساتھ رکشہ میں بیٹھ گیا۔

مزیدخبریں