پٹرولنگ فورسز، سیف سٹی کیمروں کے باوجود لاہور میں جرائم کی بھرمار

23 Dec, 2020 | 02:52 PM

Sughra Afzal

بینک روڈ، کوئنز روڈ (علی ساہی، عرفان ملک) آئی جی پنجاب نے شہر میں بڑھتے کرائم پر ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشنز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔

 لاہور پولیس کو پٹرولنگ فورسز، سیف سٹی کیمروں سے مانیٹرنگ سمیت جدید سہولتیں حاصل ہیں، لیکن اس کے باوجود شہر میں کرائم کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لاہور پولیس نے رواں ماہ کرائم کنٹرول اور تفتیشی معاملات سمیت انتظامی معاملات میں منفی بتیس پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔

  آئی جی پنجاب نے کرائم میپ میں سرخ نشان بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے پولیس کی کارکردگی کو سرخ جھنڈے سے تشبیہ دے دی، پولیس کی کارکردگی مسلسل منفی زون میں آنے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشنز کو اپنے شعبوں پر توجہ دینے کی ہدایت کی۔

 دریں اثناء لاہور سمیت صوبے بھر میں کرائم کی بگڑتی صورتحال پر وفاقی حکومت نے پولیس کارکردگی سے متعلق 6 ماہ کی رپورٹ طلب کرلی جس کے بعد افسروں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے لاہور اور دیگر شہروں میں جرائم کی صورتحال کی تقابلی جائزہ رپورٹ مانگی گئی ہے جبکہ سنگین جرائم، قبضہ گروپس اور ٹارگٹ کلرز کی رپورٹ طلب کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 6 ماہ کے دوران کتنے ملزموں کو سزائیں ہوئیں اور کتنی ریکوری کی گئی؟ رپورٹ میں وفاقی حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تقابلی رپورٹس کے بعد افسروں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا، جس کے بعد بڑے فیصلے متوقع ہیں،پنجاب حکومت آئندہ چند روز میں رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوائے گی۔

مزیدخبریں