لاہور میں 51 سکولز ڈیفالٹر قرار ،سربراہان کیخلاف کارروائی کا عندیہ

23 Dec, 2020 | 11:13 AM

M .SAJID .KHAN

(جنید ریاض) ب فارم کے اندراج میں سکول سربراہان کی عدم دلچسپی، لاہور میں صرف 60 فیصد بچوں کے ب فارم کا اندراج ممکن ہوسکا، ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے 51 سکولوں کو ڈیفالٹر قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق ب فارم کے اندراج میں سکول سربراہان کی عدم دلچسپی پر ایجوکیشن اتھارٹی نے نوٹس لیتے ہوئے 51 سکولوں کو ڈیفالٹر قرار دے دیا ہے، مذکورہ سکولوں کی جانب سے 20 فیصد بچوں کے ب فارم کا اندراج بھی نہیں کیا گیا، ایجوکیشن اتھارٹی نے ب فارم کا اندراج نہ کرنے والے 51 سکولوں کو 2 روز کی ڈیڈ لائن دے دی ہے۔

احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر متعلقہ سکول سربراہان کےخلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی، جبکہ ضلع لاہور میں صرف 60 فیصد بچوں کے ب فارم کے اندراج ممکن ہوسکا ہے۔

واضح رہے کہ  بعض اضلاع میں نادرا کی جانب سے ب فارم جاری کرنے میں تاخیر کا سامنا ہے،سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ب فارم کے اندراج کے لئے سکول سربراہان کے لئے  تاریخ میں 31 جنوری تک توسیع کردی، ب فارم کا اندراج نہ کرانے پر طلباء حکومتی وظائف سے محروم رہیں گے۔سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نےسکول سربراہان کو ہدایت کی ہے کہ بچوں کے ب فارم کا اندراج سکول شماری کے مطابق کریں اور مقررہ تاریخ تک ہر صورت بچوں کے ب فارم کا اندراج ممکن بنایا جائے۔

یاد رہے کہ سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے سیس کا نیا ورژن جاری کردیا ہے۔سرکاری سکولوں میں داخلے کے لئے ب فارم کی شرط بھی سیس کے نئے ورژن میں شامل ہے، داخلوں کے وقت بچوں کی مکمل معلومات سیس میں اپ لوڈ کی جائیں گی ۔ ب فارم سے متعلق معلومات دستیاب نہ ہونے پر داخلہ اپ ڈیٹ نہیں ہوسکے گا۔

اس ضمن میں ب فارم کے بغیر سرکاری سکول میں داخلہ نہیں مل سکے گا، ب فارم کا اندراج محکمانہ پالیسی میں مستقل طور پر شامل کیا گیا،سکول انفارمیشن سسٹم کے ورژن میں بھی شامل کر دیا گیا، نیا ورژن فائیو ٹو سیون کے نام سے متعارف کروایا گیا،نئے وژن میں بچوں کے ب فارم کا اندراج لازمی کر دیا گیا،اساتذہ گوگل ایپ پر جا کر نیاورژن ڈاؤن لوڈ یا اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔

مزیدخبریں