سی سی پی او عمر شیخ کیخلاف ایک اور انکوائری ختم

23 Dec, 2020 | 11:34 AM

Sughra Afzal

بنک روڈ (علی ساہی) سی سی پی او لاہور عمر شیخ کیخلاف ایک اور انکوائری ختم، انسپکٹرکی جانب سے الزامات ثابت نہ کرنے اور گواہوں کے سی سی پی او کے حق میں بیانات دینے پرانکوائری فائل کردی گئی۔

لاہور میں تعیناتی کے بعد سی سی پی او عمر شیخ نے انسپکٹراحمد رضا کو گرفتار کرایا تھا جس کے بعد احمد رضا نے سی سی پی او کیخلاف عدالت میں اندراج مقدمہ کیلئے درخواست دی تھی جس میں سی سی پی او پر قتل کرنے کی دھمکیاں اور ذہنی اذیت دینے کا الزام لگایا تھا۔

 عدالت نے آئی جی کو انکوائری کرکے رپورٹ پیش کر نے کا حکم دیا تھا، انکوائری میں انسپکٹر احمد رضا کے الزامات ثابت نہ ہوئے اور دو گواہوں جن میں ایک ڈی ایس پی اور ایک انسپکٹر کے بیانات بھی سی سی پی او کے حق میں تھے، ایڈیشنل آئی جی آئی اے بی برانچ نے انکوائری فائل کرکے رپورٹ عدالت بھجوا دی۔ 

واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی ضیغم نامی کانسٹیبل نے الزامات پر عمرشیخ کیخلاف درخواست دی تھی جس کی انکوائری کو بھی عدم ثبوت پر فائل کر دیا تھا۔

علاوہ ازیں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے آئی جی پنجاب اور سی سی پی او کی تعیناتی کیخلاف درخواست پر سماعت کی، ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے ۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ یہ متفرق درخواست ہے،ان کے نام کے ساتھ بیرسٹر لکھنے کی وجہ سے عدالت نے نام درستگی کا حکم دیا تھا۔

درخواست گزار نے موقف اختیارکیاکہ پولیس آرڈر 2002کے تحت پنجاب پبلک سیفٹی کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں آئی جی کی تین سال کیلئے تعیناتی کی جاسکتی ہے، ابھی تک پنجاب پبلک سیفٹی کمیشن فعال نہیں، پنجاب پبلک سیفٹی کمیشن کے فعال ہوئے بغیر آئی جی کی تعیناتی کی جارہی ہے، عدالت سیفٹی کمیشن فعال کرکے آئی جی تعینات کرنے کاحکم دے۔

عدالت نے موقف سننے کے بعد درخواست گزار لیگی ایم پی اے ملک محمد احمد خان کوپٹیشن میں پائی جانیوالی غلطیاں دور کرنے کی ہدایت کردی۔

مزیدخبریں