علی ساہی : رحیم یار خان میں ڈاکوؤں کے شب خون میں 12 پولیس اہلکاروں کے شہید ہونے کے بعد ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر رحیم یار خان ملک عمران، ایڈیشنل ایس پی رحیم یار خان جاوید اختر جتوئی اور ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم رحیم یار خان کلیم احمد کو "سی پی او کلوز" کیٹیگری میں شامل کر کے لاہور آئی جی آفس بلا لیا گیا ہے۔ ان تین افسران کی پوسٹوں پر تین دوسرے افسروں کا تقرر کر دیا گیا ہے۔
جمعہ کے روز لاہور میں جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق سی پی او کلوز ڈیکلئیر کئے گئے تین افسروں کی جگہ نئے پولیس افسروں کا تقرر کر دیا گیا۔
سانحہ کچہ ماچھکہ میں پولیس ملازمین کی شہادتوں کے بعد خالی ہونے والی پوسٹوں پر ان کے ساتھی پولیس افسروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز لاہور میں جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق ڈی پی او رحیم یار خان ملک عمران کو سی پی او کلوز کردیا گیا، ایڈیشنل ایس پی رحیم یار خان جاویداختر جتوئی کو سی پی او کلوز کردیا گیا اور ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم رحیم یار خان کلیم احمد کو نھیسی پی او کلوز کردیا گیا۔
رحیم یار خان پولیس کے دفاتر میں خالی ہونے والی پوسٹوں پر نئے افسران کا تقرر کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق ایس ایس پی رضوان عمر گوندل کو ڈی پی او رحیم یارخان تعینات کردیا گیا۔ ایس ایس پی آپریشنز ملتان ارسلان زاہد کو تبدیل کرکے ایس پی انویسٹیگیشن رحیم یار خان تعینات کردیا گیا۔
ایس پی انویسٹیگیشن لودھراں ناصر جاوید رانا کو اب ایس پی رحیم یار خان تعینات کردیا گیا ہے اور ڈی ایس پی صدر ٹوبہ ٹیک سنگھ سعید احمد کو تبدیل کرکے ڈی ایس پی آرگنائزر کرائم رحیم یار خان تعینات کردیا گیا ہے۔ ان احکامات پر فوری عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔