ویب ڈیسک : پاکستان میں 5G سروس کی لانچنگ کی تاریخ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 5G سروس اپریل 2025 ءتک متعارف کروا دی جائے گی۔
اس نیلامی کے ذریعے نئی کمپنیوں کو بھی راغب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ مارکیٹ کو وسعت دی جائے اور مسابقت میں اضافہ ہو۔
سب میرین کیبل کی بحالی کا عمل:
پی ٹی اے کے چیئرمین نے اجلاس میں یہ بھی بتایا کہ سب میرین کیبل کی بحالی کا عمل جاری ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ بحالی 27 اگست تک مکمل ہو جائے گی۔
انٹرنیٹ سروسز کی اپگریڈیشن کے باوجود، مزید خلل کی توقع نہیں کی جا رہی ہے، جس سے صارفین کو بہتر انٹرنیٹ خدمات میسر آئیں گی۔
سپیکٹرم کی دستیابی اور استعمال:
اس وقت ٹیلی کام کمپنیاں 265 میگا ہرٹز سپیکٹرم استعمال کر رہی ہیں۔ پی ٹی اے 5G سروسز کے لیے اضافی 567 میگاہرٹز سپیکٹرم دستیاب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، تاکہ نئی ٹیکنالوجی کے لیے وسیع تر بینڈوتھ فراہم کی جا سکے اور صارفین کو بہتر کوالٹی کی خدمات میسر آئیں۔
سپیکٹرم کی قیمتوں کا موازنہ:
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے اپنا سپیکٹرم 90 ہزار ڈالر فی میگا ہرٹز کے حساب سے فروخت کیا تھا، جبکہ پاکستان نے 4G سپیکٹرم 29 ملین ڈالر فی میگا ہرٹز کے حساب سے فروخت کیا تھا۔
پی ٹی اے کی جانب سے سپیکٹرم کی قیمت کو کم رکھنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مقامی صارفین کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔