سٹی42: خیبرپختونخوا حکومت کے مشیراطلاعات بیرسٹر سیف نے پارٹی رہنما اعظم سواتی اورعلیمہ خان کے دعوؤں کے برعکس بیان دے دیا۔
ایک نیوز چینل کے ساتھ بات کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ جلسہ منسوخی کیلئے بانی پی ٹی آئی نے نہیں بلایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ رات گئے پشاور میں مرکزی قیادت نے حکومت سے تصادم کے خدشے پر یہ فیصلہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کی جائے، صبح کو بیرسٹر گوہر اور اعظم سواتی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے گئے، جس کے بعد بانی پی ٹی آئی نے جلسہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ علیمہ خان کو اگر کسی چڑیا نے بتایا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نے یہ ملاقات کروائی تھی تو اس کا جواب وہ خود دیں گی، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کا فیصلہ پارٹی کا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جلسہ ملتوی کرنے پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان پی ٹی آئی رہنماؤں پر برس رہی ہیں۔ علیمہ خان نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں پر الزام لگایا کہ کسی کا ارادہ ہی نہیں کہ عمران خان کو جیل سے باہر نکالا جائے۔
علیمہ خان نے کہا کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ نے ہی بھیجا ہے، اعظم سواتی صبح ساڑھے 7 بجے بانی پی ٹی آئی سے ملنے کیوں گئے؟ یہ ایک سوال ہے۔
علیمہ نے کہا کہ اعظم سواتی کو کس نے بھیجا تاکہ بانی پی ٹی آئی کو کہہ سکیں کہ ہم جلسہ ملتوی کر رہے ہیں، ہمیں آپ کے نام پر جلسہ ملتوی کرنا ہے، اعظم سواتی صبح ملنے کیلئے گئے کیسے؟ انہیں اجازت کیسے مل گئی؟
علیمہ خان نے یہ بھی کہا کہ یہ جیل میں بیٹھے ہوئے بانی سے پوچھ کیوں رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے چیئرمین تو باہر بیٹھے ہوئے ہیں، جب ان کا دل کرتا ہے تو یہ خود فیصلے کرتے ہیں لیکن عمران خان کو نکالنے کی بات آتی ہے تو یہ اس سے پوچھنے بیٹھ جاتے ہیں۔