ہربنس پورہ کے مکینوں کا سیوریج کے مسئلہ پر احتجاج، کینال روڈ بند کر دی

23 Aug, 2024 | 05:42 AM

اقصیٰ سجاد:  ہربنس پورہ کے رہائشی واسا کے رویہ سے عاجز آ کر احتجاج پر مجبور ہو گئے، عوام نے ہربنس پورہ کے سامنے کینال روڈ بلاک کر دی۔ ٹریفک بند ہونے پر پولیس کو مداخلت کرنا پڑی۔ مظاہرین اور شہریوں کے درمیان روڈ بلاک کرنے پر جھگڑا بھی ہوا۔ تاہم پولیس کی مداخلت پر احتجاج کرنے والے شہریوں نے سڑک پر ٹریفک کو گزرنے کا راستہ دے دیا۔ 

احتجاج میں شریک ہربنس پورہ کے مکینوں نے بتایا کہ آبادی مین سیوریج کا سسٹم برباد ہو چکا ہے۔  ایکس ای این کاشف رسول،  ایس ڈی او حسین، امین اور دیگر اہلکار ہربنس پورہ کے مکینوں  کی بار بار درخواستوں پر کان نہیں دھرتے۔ آٹھ آٹھ دن تک پانی یہاں جمع رہتا ہے۔

ہربنس پورہ کے  مکینوں کو شکایت ہے کہ نشیبی علاقہ ہونے کی وجہ سے دوسرے اونچے علاقوں سے بھی بارش کا پانی ان کے علاقہ میں آ جاتا ہے اور یہاں سے اس کے نکاس کا کوئی بندوبست نہیں۔ گندے پانی سے بیماریاں پھیل رہے ہیں، بچے بیمار ہیں اور تمام مکینوں کو معمولاتِ زندگی چلانے مین شدید دشواریاں درپیش ہیں۔ شکایت کریں تو واسا کے اہلکار خود کہتے ہیں کہ جاؤ احتجاج کرو۔

اب چار روز سے  ہربنس پورہ میں بارش کا پانی کھڑا ہے، مسجد تک جانے کا کوئی راستہ نہیں۔ مسجدیں ویران پڑی ہیں۔  ہربنس پورہ میں کوئی فوتگی ہو جائے تو جنازہ لے کر کہاں  رکھیں گے، کہاں سے گزار کر قبرستان لے جائیں گے۔

ہربنس  پورہ کے مکینوں نے بتایا کہ واسا کے افسر ان کو شہری تسلیم ہی نہیں کرتے، اس علاقہ میں  جلو سے لے کر یہاں تک سیوریج کا نظام 8 سال پہلے بنا تھا لیکن آج تک واسا نے اسے ٹیک اوور نہیں کیا۔ رنگ روڈ سے آگے تمام آبادیاں واسا کے بغیر  سیوریج نظام چلا رہی ہیں۔

احتجاج میں شامل شہریوں کا کہنا ہے کہ بربنس پورہ کے رہائشی تمام اداروں کے واجبات دوسرے علاقوں کے شہریوں کی طرح ادا کرتے ہیں۔ واسا ہمیں تسلیم کیوں نہیں کرتا اس کی کوئی وجہ نہیں بتائی جاتی۔ کیا ہم انڈیا کے شہری ہیں؟  ہمارا مطالبہ ہے کہ واسا ہربنس پورہ کو الگ تصور کرنا بند کرے، اس علاقہ کے سیوریج نظام کو واسا کی ذمہ داری قرار دیا جائے۔

بعدازاں پولیس حکام کی جانب سے مظاہرین کو منتشر کرکے روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ۔

 
 
 

مزیدخبریں