ویب ڈیسک: نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان بھر میں مون سون شجرکاری مہم 2023 کا آغاز کردیا.
وزیرِ اعظم نے مون سون شجر کاری مہم 2023 کا آغاز اسلام آباد میں پودا لگا کر کیا. اس موقع پر انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مسائل سے نمٹنے کیلئے سیاست سے بالاتر ہو کر قومی جذبے سے کام کرنا ہوگا، موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے محفوظ رہنے کے لئے موثر اقدامات ناگزیر ہیں.ماحول دشمن گیسوں کے عالمی اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہونے کے باوجود پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے.
نگران وزیرِ اعظم نے کہا کہ اسلامی تعلیمات سے ہمیں حقوق العباد، حقوق اللہ اور نباتات کے حقوق کا درس ملتا ہے، ان نعمتوں کی قدر کرنے کی ضرورت ہے.آلودگی اور ماحول کو متاثر کرنے والے دیگر عوامل سے منفی اثرات پیدا ہوتے ہیں جس کا نتیجہ کبھی ہم سیلاب، کبھی زلزلہ یا کبھی دیگر قدرتی آفات کی صورت میں دیکھتے ہیں۔سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور دیگر فریقین کو موسمیاتی تبدیلی کے مسئلہ کے حل کو اپنی ترجیح بنانا ہوگا. موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے دیگر اقدامات میں عالمی برادری کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے.
وزیرِ اعظم کو اس موقع پر شجرکاری مہم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی، جس میں کہا گیا کہ رواں سال مون سون شجر کاری مہم کے تحت ملک بھر میں مجموعی طور پر 1 کروڑ 10 لاکھ پودے لگائے جائیں گے. رواں سال بہار شجر کاری مہم کے تحت ملک بھر میں 13 کروڑ 98 لاکھ پودے لگائے گئے. وزارت موسمیاتی تبدیلی، صوبائی محکمہ جنگلات تعاون سے شجر کاری مہمات کی اہمیت کے بارے میں آگاہی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں.