ماں بیٹی زیادتی کیس پر سی سی پی او لاہور کیا کہتے ہیں؟

23 Aug, 2021 | 05:36 PM

ویب ڈیسک: ماں بیٹی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے ملزمان گرفتار، سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی ایس پی انوسٹی گیشن صدر محمد عیسیٰ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس۔

پاکستان کے دل لاہور کی سڑکوں پر خواتین کی عزت غیرمحفوظ ہوکررہ گئی۔ کبھی رکشہ میں بیٹھی خاتون کیساتھ سرِعام غیر اخلاقی حرکت ہوتی ہے، تو کبھی رکشہ سوار ماں بیٹی کی عزت تارتار کر دی جاتی ہے۔ اتوار کی شب ماں، بیٹی مبینہ طور پر ہوس کا نشانہ بنا دی گئیں۔ رکشہ ڈرائیور اور اسکے ساتھی نے مسافر خاتون اور اس کی بیٹی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا  کہ وہاڑی کی 35 سالہ ارشاد بی بی15 سالہ بیٹی کے ہمراہ لاہوربہن سے ملنے آئی تھی۔خاتون نے ٹھوکر نیاز بیگ سے صدر کینٹ جانے کیلئے رکشہ کروایا۔ مگر رکشہ ڈرائیور دونوں کو ایل ڈی اے ایونیو لے گیا۔ جہاں رکشہ ڈرائیور اور اس کے ساتھی نے رات کی تاریکی میں ماں بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ سی سی پی او کا کہنا تھا کہ ہم نے منت مانگی تھی کہ ملزمان پکڑے جائیں۔ جبکہ اب دونوں ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں۔ 

عمر نامی گرفتار ملزم کےبارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ عادی مجرم ہے، پہلے بھی 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنا چکا ہے۔ ملزم عمر فاروق کیخلاف  پہلے بھی ریپ کے 2 مقدمات  درج ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم رواں سال 16 فروری کو زیادتی کیس میں جیل سے رہا ہوا تھا۔ 

مزیدخبریں