( راؤ دلشاد حسین ) قرطبہ چوک کے ایک کروڑ روپے سے زائد کی لاگت سے تعمیر ہونے والے کلاک ٹاور کا گھڑیال جواب دے گیا، کلاک ٹاور کا گھڑیال بھی سرکاری اداروں کی طرح ایک ہی وقت پر رک گیا، شہر کے مرکزی چوراہے پر تعمیر کیا گیا کلاک ٹاور انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہوگیا۔
ایک کروڑ سے زائد کی لاگت سے تعمیر کیا گیا کلاک ٹاور انتظامیہ کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ کلاک ٹاور شہر کے حسن کو چار چاند لگانے کے لیے اور راہگیروں کو وقت بتانے کے لیے تعمیر کیا گیا تھا۔ کلاک ٹاور پر نصب گھڑیال شہریوں کو وقت بتانے سے قاصر ہے، جب بھی یہاں سے گزریں، گزشتہ کئی روز گھڑیال کی سوئیاں 11 بجکر 20 منٹ پر ہی ساقط نظر آرہی ہیں۔
شہری قاسم عباس کہتے ہیں قرطبہ چوک کا کلاک ٹاور ابتدائی دو سال ہی صحیح وقت بتاسکا ہے، گھڑیال کی آواز دور تک سنائی دیتی تھی لیکن اب گھڑیال کافی عرصہ سے خاموش ہے۔
انتظامیہ کی نظروں سے عوامی مسائل کی طرح کلاک ٹاور بھی اوجھل ہوگیا۔ شہر کے اہم ترین چوراہے پر نصب کلاک ٹاور نے متعلقہ ادارے کی کارکردگی کی قلعی کھول دی۔ کلاک ٹاور شہریوں کو وقت بتانے کے مقصدمیں محض اس لیے ناکام ہےکہ وہ متعلقہ سرکاری مشینری کی ترجیحات میں شامل نہیں ہوسکا۔