سٹی42: بھارتی جامعہ علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی میں پہلی بار خاتون کو وائس چانسلر کا عہدہ دے دیا گیا ہے.
علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی ہند کی بڑی اور قدیم یورنی ورسٹیز میں شامل ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق نعیمہ خاتون پہلی خاتون ہیں، جنہیں یونی ورسٹی کی تاریخ کے 100 سال میں پہلی مرتبہ جامعہ کا وائس چانسلر منتخب کیا گیا ہے۔
بھارتی وزیر تعلیم کی جانب انہیں اپوائنٹ کیا گیا ہے، واضح رہے جامعہ میں بھارتی صدر دروپادی مرومو کی جانب سے دورہ کیا گیا تھا، جس کے بعد خاتون پرفیسر کو وائس چانسلر لگایا گیا ہے۔اس پوسٹنگ کے حوالے سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے بھی ردعمل میں کہنا تھا کہ وومنز کالج کی پرنسپل نعیمہ خاتون کو وائس چانسلر علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی کا وائس چانلسر 5 سال کے لیے لگایا جا رہا ہے۔
جبکہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی کوئی آبجیکشن نہیں لگائی گئی ہے، نعیمہ خاتون علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی سے سائیکالوجی میں پی ایچ ڈی مکمل کر چکی ہیں۔جبکہ 1988 میں سائیکالوجی کے ڈیپارٹمنٹ میں بطور لیکچرار اپوائنٹ ہوئی تھیں، تاہم 2006 میں ہو پروفیسر بن گئیں۔ جبکہ 2014 میں وہ وومنز کالج کی پرنسپل منتخب ہوئیں۔
1875 میں محمد اینگلو اورئینٹڈ کالج کے طور پر سامنے آنے والے کالج کو 1920 میں یونی ورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا جبکہ نام بھی تبدیل کر کے علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی رکھ دیا گیا تھا۔2020 میں یونی ورسٹی کو 100 سال مکمل ہوئے تھے، جبکہ دلچسپ بات یہ بھی ہے اس جامعہ میں 100 سے زائد عرصے میں کوئی خاتون وائس چانسلر نہیں لگ سکا تھا، تاہم نعیمہ خاتون پہلی خاتون بن گئی ہیں جنہیں یہ اعزاز ملا ہے۔واضح رہے اسے قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جامعہ سے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر ہٹانے کے معاملے پر طلبا کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیا تھا، جس نے سب کی توجہ سمیٹ لی تھی۔جس کے باعث یونیورسٹی انتظامیہ نے امتحانات ملتوی کردئیے گئے تھے۔