ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 پنجاب حکومت کا ایڈیشنل  ایڈوکیٹ جنرل اور اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل میرٹ کی بنیاد پر رکھنے کا فیصلہ

 پنجاب حکومت کا ایڈیشنل  ایڈوکیٹ جنرل اور اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل میرٹ کی بنیاد پر رکھنے کا فیصلہ
کیپشن: File photo
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف)ایڈوکیٹ جنرل پنجاب آفس میں لاء افسران کی سیٹیں 96 سے کم کرکے 66 کردی گئیں ، پہلی مرتبہ ایڈوکیٹ جنرل آفس  میں نئے لاء افسران کی تعیناتی  کا فیصلہ چار رکنی کمیٹی کرے گی۔

ذرائع کے مطابق نئے  ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب اور اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کی تقرری کا فیصلہ چار رکنی کمیٹی کرے گی ، جس میں صوبائی وزیر کی سربراہی میں کمیٹی  میں چیف سیکرٹری ، سیکرٹری قانون اور ایڈوکیٹ جنرل شامل ہوں گے، میرٹ پر پورا نہ اترنے والے موجودہ لاء افسران کو فارغ کردیا جائے گا، اور میرٹ پر پورا اترنے والے لاء افسران کو کام جاری رکھنے کی اجازت دے دی جائے گی ۔

ذرائع  کے مطابق  نئے اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل کے لئے بطور وکیل  20 ایسے کیسوں کے فیصلے  پیش کرنا لازم قرار دیا گیا ہے جن میں بطور وکیل پیش ہُو کر  بحث کی ہُو، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے لئے 30 کیسوں میں بطور وکیل  پیش ہونا اور فیصلے پیش کرنا لازم قراردیا گیا ہے۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے لئے اپنی 5 رپورٹڈ ججمنٹ جبکہ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کے لئے اپنی 3 رپورٹڈ ججمنٹ بھی پیش کرنا ہوں گی, ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے لئے سپریم کورٹ کا لائسنس  ہونا بھی  لازمی قرار دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ہر چھ ماہ بعد لاء افسران کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا، بہتر کارکردگی دکھانے والے  لاء افسران ہی کام جاری رکھ سکیں گے۔ محکمہ فنانس نے پانچ اپریل کو 30 لاء افسران کی سیٹیں  ختم کرکے ان کی تنخواہوں کا بجٹ بھی ختم کردیا ہے، ذرائع  کے مطابق آئندہ ماہ صرف 66 لاء افسران کی تنخواہیں جاری ہوں گی۔