ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نوازشریف نے لندن میں بیٹھ کر بیرون ملک کے ساتھ مل کر سازش کی، سازش میں شہباز شریف اور زرداری بھی ملوث ہیں۔ سپریم کورٹ معاملے کی تحقیقات کروائے، جنوری سے یہ گیم شروع ہوئی، سازش سے متعلق خبریں مل رہی تھیں۔
عمران خان نے اسلام آباد کی طرف مارچ کے لیے کارکنوں کو تیاری کرنے کی ہدایت کردی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مارچ کی تاریخ کا اعلان بعد میں کروں گا۔عمران خان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر جانبدار ہیں، الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دینا چاہیے، ہمیں عدلیہ پر اعتماد رکھنا چاہیے۔سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل (این ایس سی) نے کنفرم کیا کہ مراسلہ درست تھا، پاکستانی سفیر سے جو گفتگو کی گئی وہ حقیقت تھی۔عمران خان نے کہا کہ مراسلے میں بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے جو زبان استعمال کی گئی اس میں تکبر تھا، ملک کے وزیر اعظم کو دھمکی دی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں نے مراسلے سے متعلق جو کچھ کہا، وہ سچ ثابت ہوا، ہماری حکومت جانے کے بعد ملک میں افرا تفری پھیلی ہوئی ہے اور معیشت نیچے جا رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ این ایس سی نے کنفرم کر دیا ہے کہ بیرونی مداخلت ہوئی ہے، لندن میں بیٹھ کر ایک شخص نے سازش کی ان کے ساتھ شہباز شریف اور زردای ملے ہوئے تھے، جو لوگ منحرف ہوئے وہ کیسے سفارتکاروں سے مل رہے تھے؟
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ کبھی سفارتی سطح پر ایسی زبان استعمال نہیں کی جاتی، ایک بار بھٹو اور ایک بار مشرف کو دھمکی ملی تھی، ایسی دھمکیاں نہیں ملا کرتیں، جو سازش کی گئی ملک میں اس سے بڑی سازش نہیں کی گئی۔عمران خان نے کہا کہ ثابت ہوگیا مراسلے پر سچ کہہ رہا تھا اب شہباز شریف کم از کم معافی تو مانگیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی، سپریم کورٹ مراسلے کی کھلی عدالت میں تحقیقات کرے، اگر آپ نے تحقیقات نہیں کیں تو مستقبل میں کوئی وزیر اعظم ملکی مفاد کے لیے کھڑا نہیں ہوگا۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ بیرونی مداخلت کی ہم نے بھاری قیمت ادا کی ہے، ہمارے اداروں کی ملکی خود مختاری کے لیے کھڑا ہونا پڑے گا۔
اس سے قبل سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والا تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے نئے اعلامیہ میں پی ٹی آئی کے مؤقف کی تصدیق کی گئی، نئے اعلامیہ میں بھی پاکستان میں مداخلت کی بھی تصدیق ہوئی۔عمران خان نے اسلام آباد میں پاور شو کے لیے بھرپور تیاری کی ہدایت کر دی۔