بلدیاتی ایکٹ 2019 میں نئی ترامیم سامنے آگئیں

23 Apr, 2021 | 12:30 PM

Arslan Sheikh

سٹی 42: بلدیاتی اداروں کی بحالی کے بجائے محکمہ بلدیات پنجاب بلدیاتی ایکٹ 2019 میں ترامیم میں مصروف، بلدیاتی ایکٹ 2019 میں نئی ترامیم سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق بلدیاتی اداروں کے ایوان کے نمائندوں کی تعداد کا ایک مرتبہ بھر تعین کرکےترمیمی آرڈیننس جاری کردیا گیا۔ لوکل گورنمنٹ تھرڈ ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا گیا ہے۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کا سربراہ مئیر ہوگا جبکہ ایوان بشمول مئی 71 کونسلرز پر مشمتل ہوگا۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ہاؤس میں 50 کونسلرز، 2 مینارٹیز، خواتین کونسلرز 10اور لیبر کونسلرز 8 ہزار ہونگے۔ ایک کروڑ سے زائد آبادی سے زائد والی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ایوان کے کونسلرز کی تعداد 71 مقرر کردی گئی۔

50 لاکھ سے ایک کروڑ تک کی آبادی پر مشتمل بلدیاتی ادارے کے ہاؤس کونسلرز کی تعداد 64 مقرر جبکہ 11 لاکھ سے 50 لاکھ والے بلدیاتی ادارے کا ہاؤس 57 کونسلرز پر مشتمل ہوگا۔ آٹھ لاکھ سے 11 لاکھ آبادی والے بلدیاتی ادارے کا ہاؤس 50 کونسلرز، پانچ لاکھ سے آٹھ لاکھ آبادی والے بلدیاتی ادارے کا 43، 2 لاکھ 50 ہزارسے پانچ لاکھ آبادی والے بلدیاتی ادارے کا ہاؤس 36 کونسلرز پر مشتمل ہوگا۔کس کا حکم مانیں اور کس کا نہیں؟ بلدیاتی ادارے کنفیوژن کا شکار

اسی طرح ایک لاکھ 25 ہزار سے2 لاکھ 50 ہزار آبادی والے بلدیاتی ادارے کا ہاؤس 29، 75 ہزار سے ایک لاکھ 25 ہزار آبادی والے بلدیاتی ادارے کا ہاؤس 22 جبکہ 75 ہزار آبادی پر محیط بلدیاتی ادارے کا ہاؤس 15 ارکان پر مشتمل ہوگا۔ نیبر ہوڈ کونسلز کا ہاؤس 13 ارکان پر مشتمل ہوگا۔  

مزیدخبریں