لوئر مال (قیصر کھوکھر) اپوزیشن کی دھمکیاں، بیوروکریسی کا مورال ڈاؤن ہونے لگا، آج کی حکومت اپوزیشن بنی تو کون کون زیر عتاب آئے گا، بیوروکریسی میں چہ مگوئیاں شروع ہوگئیں، سیاسی چھاپ لگنے سے ماضی میں حکومت کی آنکھ کا تاراسمجھے جانے والے کئی بیوروکریٹ زیرعتاب رہے۔
سینئربیوروکریٹ فواد حسن فواد اور احد خان چیمہ مسلم لیگ (ن) کی بے جا قربت کے باعث زیرعتاب آئے، موجودہ حکومت کے منظور نظر اور متحرک افسران پر اپوزیشن کی نگاہیں ہیں، مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بیوروکریسی کو دھمکانے کے باعث بیوروکریسی میں بے چینی پائی جارہی۔
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ موجودہ کمشنر لاہور اور چیف سیکرٹری کو دھمکا چکے ہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کمشنر لاہور اور چیف سیکرٹری کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ نے اور آپ کے بچوں نے یہیں رہنا ہے۔ شہزاد اکبر کے دست راست سمجھے جانے والے ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کا نام بھی حزب اختلاف کے حلقوں میں زبان زد عام ہے۔
سابق سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے بارے میں عام تاثر یہی تھا کہ انہیں اپوزیشن کو کچلنے کا ٹاسک دے کر کوتوال لاہور تعینات کیا گیا تھا۔
دوسری جانب جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا غلط نوٹیفکیشن جاری کرنیوالے ایک اور افسر فارغ کردیا گیا، محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈپٹی سیکرٹری کیبنٹ عمر عباس میلہ کو عہدہ سے ہٹا کر او ایس ڈی بنا دیا گیا۔
عمر عباس میلہ پر الزام ہے کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی خود مختاری کا غلط نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا، اس سے قبل سیکرٹری آئی اینڈ سی محمد مسعود مختار کو بھی او ایس ڈی بنایا جا چکا ہے۔