کورونا کے مریضوں کی تعداد بارے ڈاکٹروں کا خوفناک انکشاف

23 Apr, 2020 | 07:21 PM

وقار نیازی

سٹی42: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سےبھی حکومت سےلاک ڈاؤن سخت کرنےکامطالبہ کردیاگیا، کہاگیاکہ مریضوں کی تعدادہزاروں میں نہیں، کہیں زیادہ ہے، اصل تعدادبتاتے ہوئے خوف آتاہے۔ حکومت پنجاب نے مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ مسترد کردیا۔
سندھ کےبعدپنجاب کےڈاکٹروں نےبھی حکومت سےلاک ڈاؤن سخت کرنےکامطالبہ کردیا۔ صدرپاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن ڈاکٹراشرف نظامی نےکہاکرونامریضوں کی تعدادہزاروں میں نہیں، کہیں زیادہ ہے، اصل تعداد بتاتےہوئےخوف آتاہے۔ ادارےسخت فیصلےکریں۔
ڈاکٹراشرف نظامی نےمزیدکہاکہ پنجاب حکومت نےتجاویزقبول نہیں کیں بلکہ مایوس کیا۔  سیمپلنگ میں بددیانتی کی گئی۔ حکومت پنجاب نے ڈاکٹروں کی جانب سے مکمل لاک ڈاؤن کا مطالبہ مستردکردیا، ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشیدچیمہ کاکہناہےکہ جزوی لاک ڈاؤن کررہے ہیں،مکمل نہیں کرسکتے۔مکمل لاک ڈاؤن سےبھی یہی نتیجہ نکلےگا،جواب ہے۔
ترجمان پنجاب حکومت نےسیمپلنگ میں بددیانتی کاالزام بھی مستردکردیا۔ترجمان پنجاب حکومت کامزیدکہناتھاکہ وباپرقابوپانےمیں کتناٹائم لگےکاکچھ کہانہیں جاسکتا۔ایک سال بھی لگ سکتاہے۔

گزشتہ روز کراچی کے ڈاکٹروں نے لاک ڈاؤن کو مزاق اور لاک داؤن میں نرمی کےحکومتی فیصلےکو غلط قرار دے دیا. کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسیز کو لے کر ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انڈس ہسپتال کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری کا کہنا تھا کہ پانچ دنوں 40 فیصد مریضوں میں اضافہ ہے, خدشہ یہ ہے کہ اگر مریض بڑھ گئے تو ہمارے پاس بستر نہیں ہونگے.
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر قیصر سجاد کا لاک ڈاؤن کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہمارے حکمران نے غلط فیصلہ کیا اور علماء نے غیرسنجیدہ عمل کیا, واضع طور پرسن لیں ہمارے پاس اسپتالوں میں جگہ نہیں.

ڈاکٹرعاطف حفیظ صدیقی کا شہریوں کو صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انڈس آغاخان اسپتال بھرچکاہے،سول اسپتال میں مریضوں کی گنجائش ختم ہوچکی ہے، ایک ہزار مریضوں تک تعداد پہنچنے میں ایک ماہ لگا تھا مگر اچانک ہی کیسز میں اضافہ ہوا.

ڈاکٹروں کی نمائندہ تنظمیوں نے واضع کیا ہےکہ اعداو شمار روزانہ بدل رہے ہیں ہم سخت لاک ڈاون کی ڈیمانڈ کرتے ہیں وزیر اعظم فوری فیصلہ لیں کہی ایسا نہ ہو کہ بہت دیر ہوجائے .

مزیدخبریں