( علی ساہی) لاک ڈاؤن میں نرمی کےبعدٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں بڑھ گئیں، سیف سٹی اتھارٹی نےای چالاننگ کی ڈیلیوری کاعمل دوبارہ شروع کردیا۔آج سے شہریوں کوخلاف ورزیوں پرچالان ملناشروع ہو جائیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ ماہ لاک ڈاون کے شروع ہوتے ہی سیف سٹی اتھارٹیزنے ای چالاننگ کا عمل روک دیا تھا اور ڈلیوری کا سلسلہ بند کردیا تھا۔سولہ اپریل کے بعدلاک ڈاؤن میں نرمی کی گئی توسیف سٹی اتھارٹیزکوپوسٹ آفس نےبھی ای چالاننگ کےدوبارہ اجراء کیلئے مراسلہ لکھا تھا جس کے بعد ای چالاننگ کی ڈلیوری شروع ہوگئی ہے ۔
سی اے او سیف سٹی کامران خان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کےبعد شاہراہوں پرٹریفک میں50فیصداضافہ ہوا اورٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں بھی بڑھ گئی ہیں ۔
کامران خان کا مزید کہنا تھا کہ عام دنوں میں روزانہ5ہزارای چالان ہوتےتھےلیکن کرونا وائرس کی وجہ سے ای چالاننگ میں نرمی کی گئی لیکن شہریوں کی جانب سے عدم تعاون کی وجہ سے دوبارہ ای چالاننگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے ۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب کے احکامات پرمختلف خلاف ورزیوں پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔صوبے بھر میں دفعہ144کی خلاف ورزی پراب تک مجموعی طور پر20620ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
لاک ڈاون کے دوران 1363ناکوں پر171816گاڑیوں،407308موٹر سائیکلوں اور856827شہریوں کو چیک کیا گیا۔513353شہریوں کو وارننگ، 36942سے سیکیورٹی بانڈزاور23243 شہریوں کو قانون شکنی پر گرفتار کیا گیا۔18113شہری ضمانت پر رہا جبکہ 3499دوکانوں اور224ریستورانوں کے خلاف کاروائی بھی عمل میں لائی گئی
۔ذخیرہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر440مقدمات درج کرتے ہوئے622قانون شکنوں کے خلاف کاروائی کی گئی۔ذخیر ہ اندوزی ایکٹ کی خلاف ورزی پر 355گرفتار جبکہ 267ضمانت پر رہا ہوئے۔ذخیرہ اندوزوں سے 479825کلو گرام گندم، 335265کلو گرام چینی، 250801ماسک، 999سینٹائزر، 28طبی آلات اور 141546دیگر اشیا برآمد کی گئیں۔
آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی ریجنل اور ضلعی پولیس افسران کو قانون شکنوں کے خلاف کاروائی میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کاروائیوں کے حوالے سے پراگریس رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے۔فیلڈ ڈیوٹی پر تعینات افسران و اہلکار کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیرپر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنائیں۔