شیرانوالہ گیٹ(شہزاد خان) کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے تحت ملک بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، لاہور میں آج لاک ڈاؤن کا 31 واں روز ہے، تمام شاپنگ مالز، مارکیٹیں، تعلیمی ادارے، سینما گھر، شادی ہالز، سیاحتی مقامات اور پارکس بند ہیں،کورونا کے باعث لاک ڈاؤن طویل ہونے سے معاشی بحران سنگین صورتحال اختیار کرنے لگا۔
اعظم کلاتھ مارکیٹ بورڈ کی قیادت معاشی بحران سے پریشان صدر لاہور کراچی بلاک ملک زمان نصیب کی زیر صدارت تاجر قائدین کا اہم اجلاس ہوا، ملک زمان نصیب نے کہا کہ تاجر تنخواہیں، بل، کرائے اور ٹیکس دینے سے قاصر ہیں، حکومت ایس او پیز کے ساتھ مارکیٹس کھولنے دے۔
اعظم مارکیٹ کے سینئر قائدین خواجہ اعجاز اور جاوید نے کہا کہ اعظم کلاتھ مارکیٹ کیلئے 12 سینی ٹائزر گیٹ، جراثیم کش سپرے مشینیں اور سینکڑوں سینی ٹائزرخریدے گئے ہیں، حکومت حفاظتی تدابیر کیساتھ مارکیٹ کھولنے کی اجازت دے۔
تاجروں نے کہا کہ حکومت معاشی بحران کی سنگینی کا ادراک کرے، مارکیٹیں اوربازارنہ کھلے توامن وامان کامسئلہ سنگین ہوجائے گا۔
دوسری جانب شاہ عالم مارکیٹ کے مرکزی صدر خواجہ عامر نے کہا ہے کہ تاجروں کے پاس بل، تنخواہیں، کرائے اورٹیکس دینے کیلئے پیسے نہیں جبکہ حفاظتی تدابیر کیساتھ مارکیٹ کھولنے کی اجازت دی جائے، کورونا کے باعث طویل لاک ڈاؤن سے معاشی مسائل بڑھ گئے۔
شاہ عالم بورڈ کے دیگر قائدین رانا نثار نے کہا کہ حکومت حفاظتی تدابیر کیساتھ تاجروں کو شاہ عالم مارکیٹ میں کاروبار کرنے کی اجازت دے، شاہ عالم مارکیٹ بورڈ کے مرکزی قائدین نے کہا کہ حکومت تاجروں کی معاشی مشکلات اور تکالیف کو سمجھے۔
علاوہ ازیں کورونا کی تباہ کاریوں سےپنجاب کو کھربوں روپے کا نقصان ہوگا اس حوالے سے پی اینڈ ڈی بورڈ نے رپورٹ تیار کی ہے، رپورٹ کے مطابق کورونا کی وجہ سے پنجاب حکومت کو 18 کھرب روپے تک نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے اور کورونا کے باعث پنجاب کا جی ڈی پی بھی 9 فیصد تک کم ہو جانے کا خدشہ، ہر ماہ ایک فیصد تک مزید کم ہوگا۔
واضح رہےکہ دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس نےپنجاب میں پنجے گاڑ لیے، لاہور میں کورونا کے 772 کنفرم مریض ہیں جبکہ پنجاب میں کورونا کے مجموعی مریض4590 تک پہنچ گئے، صوبے میں اب تک کورونا وائرس سے 56 اموات ہوچکی ہیں، جبکہ 790 افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔