( زاہد چودھری ) ٹیچنگ ہسپتالوں کی نجکاری اور ٹھیکیداری نامنظور، ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس سراپا احتجاج، سروسز ہسپتال میں احتجاجی کنونشن اور جیل روڈ پر ریلی نکالی گئی، پرنسپل آفس میں مذمتی قرارداد بھی جمع، حکومت کو قانون کی منظوری سے باز رہنے کی دھمکی دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق ٹیچنگ ہسپتالوں کی خود مختاری کیلئے حکومت کے مجوزہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوشنز ایکٹ کے خلاف ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس کا سروسز ہسپتال میں احتجاجی کنونشن منعقد ہوا۔ کنونشن میں وائے ڈی اے پنجاب کے صدر ڈاکٹر قاسم اعوان، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر سلمان حسیب چوہدری سمیت ینگ ڈاکٹرز، ینگ نرسز ایسوسی ایشن اور پیرامیڈیکس کی تنظیموں کے نمائندے شریک ہوئے۔
کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے میڈیکل تنظیموں کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کالا قانون ہے جسے کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ نمائندوں کا کہنا تھا کہ نیا قانون ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس سے سرکاری ملازمت کا درجہ چھیننے اور غریب عوام پر مفت علاج کے دروازے بند کرنے کی گھناؤنی سازش ہے۔ اس موقع پر سروسز ہسپتال کے آڈیٹوریم سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو جیل روڈ سے ہوتی ہوئی پرنسپل سمز کے دفتر پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی۔
ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس نے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز اور ایم ایس ڈاکٹر سلیم چیمہ کو مذمی قرارداد جمع کرواتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قرارداد حکومت کو بھجوائی جائے۔