سٹی 42: خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے آئندہ اتوار کو میانوالی میں جلسے کا اعلان کردیا۔ اور کہا کہ معافی کیوں اور کس سے مانگوں ، کسی سے معافی نہیں مانگوں گا
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھاکہ آئندہ اتوار کو میانوالی میں جلسہ کروں گا، میانوالی کے بعد پنڈی میں جلسہ کریں گے، ان کو ہم بتائیں گے جلسے کیا ہوتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ بار بار معافی کی بات ہورہی ہے، معافی کس سے مانگوں اور کیوں مانگوں؟پہلے معافی مجھ سے مانگیں، بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے پر معافی مانگیں، پرامن احتجاج میں میرے لوگوں پر ظلم ہوا، میرے لوگوں کو شہید کیا گیا، اس کی معافی کون مانگے گا؟علی امین گنڈا پور نے کہا معافی ظرف والے لوگ مانگتے ہیں، ہم پہلے تمام مظالم کی معافی منگوائیں گے، ہمارے ساتھ زیادتیاں ہوئی ابھی تک ہورہی ہے، معافیوں والی باتیں مت کرو، معافیوں پر بات گئی ہے تو جو زندگی بچی ہے اس پر آپ معافیاں مانگتے پھرو گے، نہ پنجاب حکومت کا غلام ہوں نہ کسی اور کا کہ میں معافی مانگوں، میں نے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس پر میں معافی مانگوں۔
وزیر اعلیٰ کے پی کا کہنا تھاکہ پرچے کاٹنے ہیں جو کرنا ہے کرلو، معافی نہیں مانگوں گا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا پنجاب حکومت نے کل جلسے میں اسٹینڈرڈ ٹائم کی جو حرکت کی ہے اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، لاہور کے لوگوں کا شکریہ خوف کا بت توڑ کر بھرپور جلسہ کیا، اس ملک میں تو اسٹینڈرڈ رولز بھی نہیں ہیں، ہمارا مطالبہ ہے دو نہیں ایک پاکستان ہمیں چاہیے۔ راستے بند تھے، کنٹینرز رکھے گئے تھے جھوٹا بیانیہ بنایاکہ راستے کھلے تھے، جلسہ گاہ کے دو کلومیٹر تک باڑ لگائی گئی کہ لوگ نہ جاسکیں، ساڑھے 5 بجے لاہور میں پہنچ گیا تھا، سوشل میڈیا پر ریکارڈ موجود ہے، اگر آپ اتنے جمہوری ہیں تو مینار پاکستان میں اجازت دیتے، اگر جمہوری ہو تو دوبارہ مینار پاکستان میں جلسہ کی اجازت دے دیں، رکاوٹوں کے باوجود لوگ نکلے ان کو سلام پیش کرتا ہوں