سٹی 42: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان میں سیاسی استحکام نہیں ہے،نہ معیشت ٹھیک ہے،یہاں نہ آئین محفوظ ہےنہ پارلیمنٹ محفوظ ہیں ہر ادارہ چاہتا ہے ہماری پاور ہو۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی میں بزنس کیمونٹی کی دلچسپی پر خوشی ہے ،آئی ٹی کے شعبے سے روینیو بڑھایا جاسکتا ہے،بہترین امن و امان کی صورت کاروبار کے موضوع ہوتا ہے،بدقسمتی سے پاکستان اس سے محروم ہے،ملک میں مسلح گروپ کام کررہے ہیں،کہیں سٹریٹ کرائم کی صورت خراب ہے ،ہماری کوشش ہے اس ملک کے مسائل حل کرسکیں،بنیادی چیز امن امان ہے اور خوشحال معیشت ہے،انسان کی جان مال کا تحفظ سب سے اہم ہے،ملک میں بے چینی کی فضا ہے،ان تمام تر صورت حال کے باوجود بزنس کمیونٹی معیشت میں اہم کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں سیاسی استحکام نہیں نہ معیشت ٹھیک ہے،یہاں نہ آئین محفوظ ہےنہ پارلیمنٹ محفوظ ہیں ہر ادارہ چاہتا ہے ہماری پاور ہو،ہم فوج کو بھی طاقتور دیکھنا چاہتے ہیں،عدالت کے نظام کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں،ہم ان چیزوں میں تبدیلیاں دیکھنا چاہتے ہیں،تبدیلیاں لائیں لیکن مخصوص سیاسی مفاد کے لئے نہیں،ہمیں لوگوں میں اعتماد پیدا کرنا ہے،ملک اور قوم کی ضرورت کو سمجھیں اپنے مفاد کے لئے نہ کام نہ کریں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مسئلے کا مستقل حل چاہتے ہیں، آج ہم نے ایک موقف اختیار کیا ہے مسودہ غلط ہے،ملک میں منصفانہ انتخابات نہیں ہونگے تو یہ حالات پیدا ہونگے ، حکومتیں کیسے بنی ہے اس کی کہانیاں وقت کے ساتھ ساتھ سامنے آتی رہیں گی۔