ویب ڈیسک:پڑوسی ملک ایران میں پولیس کی حراست میں لڑکی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والے مظاہروں میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہو گئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مرنے والوں میں 16 سالہ نوجوان بھی شامل ہے جو مظاہرے کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔ مظاہرے دارالحکومت تہران سمیت اب 20 سے زیادہ شہروں میں پھیل گئے ہیں۔
مظاہرین واقعے کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں نکال رہے ہیں، اس دوران جلاؤ گھیراؤ کے ساتھ مختلف سڑکیں بھی بلاک کی جا رہی ہیں۔
These women in #Iran’s northern city of Sari are dancing and burning their headscarves… anti-regime protests have now spread to dozens of cities from north to south, east to west… all triggered by the death of #MahsaAmini while in the custody of Iran’s morality police. pic.twitter.com/BBDvgC5L1w
— Rana Rahimpour (@ranarahimpour) September 20, 2022
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے پولیس نے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی کو حراست میں لیا تھا، حراست کے دوران لڑکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئی تھی۔