ویب ڈیسک: وزیراطلاعات فواد چودھری کی وزیرداخلہ شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس، کہتے ہیں سابق افغان صدر اور بھارتی صحافی کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا۔نیوزی لینڈ کی ٹیم کو انڈیا سے جعلی ای میل آئی ڈیز بنا کر دھمکیاں دی گئیں کہ ان پر دورہ پاکستان کے دوران حملہ کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اب انٹرپول سے رابطہ کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کرکٹ کے خلاف سازش ہے اور کھیلوں کی عالمی باڈیز کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔وزیر اطلاعات نے کہا 19اگست 2021کو احسان اللہ احسان کے نام سے فیس بُک پوسٹ سامنے آئی، جس میں کہا گیاکہ آئی ایس کے پی نیوزی لینڈ ٹیم کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ اس پوسٹ کی بنیاد پرسنڈے گارڈین نامی بھارتی اخبار میں مضمون لکھا گیا، 24اگست 2021کو مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو ایک ای میل کی گئی، جس میں کہا جاتا ہے کہ اس کے شوہر کو پاکستان میں نشانہ بنایا جاسکتاہے۔
یہ ای میل اکاؤنٹ بھی 24اگست کو ہی بنایا گیااوراس میل اکاؤنٹ سے صرف ایک ہی میل جنریٹ ہوئی ہے،پروٹون ویب سرور پر یہ اکاؤنٹ بنایا گیا جو محفوظ تصور کیا جاتاہے،ہم نے انٹرپول سے اس حوالے سے تفصیلات کی درخواست کی ہے۔ پیج میں کہا گیا کہ انتہا پسند تنظیمیں ٹیم کو نشانہ بنا سکتی ہے ،بھارتی صحافی نے جعلی فیس بک پیج پر آرٹیکل میں کہا کہ نیوزی لینڈ کو نشانہ بنایا جا سکتاہے،دونوں پیجز اور آرٹیکل کا تعلق افغان سابق نائب صدر امر اللہ صالح سے ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک کی تحریک کے دوران بھی بھارت سے ٹویٹس کی گئیں۔ پاکستان کو ففتھ جنریشن وار کا سامنا ہے، لوگ استعمال ہوجاتے ہیں انہیں پتہ بھی نہیں چلتا۔ طاقتور ایجنسیز اور ریاستیں کھیل کھیلتی ہیں،وزیر داخلہ شیخ رشیدنے کہا کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کےجانے سے پاکستان کوتنہا کرنے کاتاثر غلط ہے،ہمیں تنہا نہیں کیا جاسکتا، ہم پرعزم ہیں پہلے ہی کہہ دیاتھا کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم بھی نہیں آئے گی۔ہمیں اب آگے چلنا ہوگا اور بھی کام کرنے ہیں۔