ویب دیسک : کیپ ٹاؤن کے جنوب میں واقع مشہور سیاحتی مقام بولڈر کے ساحل پر پینگوئینز کی ہلاکت کی وجہ سامنے آگئی ۔ساحلی پرندوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی فاؤنڈیشن کےمطابق شہد کی مکھیوں نے حملے میں 63 نایاب افریقی پینگوئینز کو ڈنک مار مار کر ہلاک کیا۔
غیرملکی نشیریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقا کےکیپ ٹاون کے ساحل پر شہد کی مکھیوں نے حملے میں 63 نایاب افریقی پینگوئینز کو ڈنک مار مار کر ہلاک کردیا ہے ،ہلاک ہونے والے پینگوئنز گزشتہ دنوں کیپ ٹاؤن کے جنوب میں واقع مشہور سیاحتی مقام بولڈر کے ساحل پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ جس سے ماہرین پہلے تو سمجھ ہی نہیں پائے کہ ایسا کیا ہوا جو اتنی پینگوئینزایک ساتھ مردہ حالت میں پائے گئے۔ ساحلی پرندوں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی فاؤنڈیشن کے ماہر کا اس بارے میں کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم سے ان کے جسم اور آنکھوں میں شہد کی مکھیوں کے متعدد بار کاٹںے کے نشانات پائے گئے۔
ماہر کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات بہت کم پیش آتے ہیں، اور اتنی تعداد میں پینگوئنزکی ہلاکتوں نے انہیں حیران کر دیا ہے جبکہ ساحل سے کئی مکھیاں بھی مردہ حالت میں پائی گئی ہیں۔ ساؤتھ افریقا کنزرویشن اتھارٹی کی ترجمان نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم سے حاصل ہونے والے نمونوں کو مزید جانچ کے لیے لیابریٹری بھیج دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگے سے ایسے واقعات سے بچنے کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ اس کی وجہ کا پتا لگایا جائے کہ آخر کیوں شہد کی مکھیوں نے پینگوئنزپر حملہ کیا۔ جنوبی افریقا اور نیمبیا میں پائے جانے والے ان پینگوئنز کو Cape کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور گزشتہ 3 دہائیوں میں جنوبی افریقا میں رہنے والے ان پینگوئنز کی تعداد 73 فیصد کم ہو کر 10 ہزار400 جوڑوں تک پہنچ گئی ہے۔ جب کہ نمیبیا میں ان کے جوڑوں کی تعداد 4 ہزار 300 رہ گئی ہے۔