( اکمل سومرو ) کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کے اخراجات طالبات پر ڈالنے کا انکشاف، ہوم اکنامکس یونیورسٹی طالبات کی فیسیں پانچ ہزار روپے سے بڑھا کر 42 ہزار روپے تک کر دی۔
ہوم اکنامکس یونیورسٹی نے طالبات کے والدین پر مالی دباؤ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، یونیورسٹی نے فیسوں میں آٹھ گنا اضافہ کر دیا ہے۔ ہوم اکنامکس یونیورسٹی نے طالبات کی فیسیں پانچ ہزار روپے سے بڑھا کر 42 ہزار پانچ سو روپے تک مقرر کر دی ہیں جبکہ کم سے کم فیس 35 ہزار روپے مقرر کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہوم اکنامکس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد فیسوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ طالبات کو اب ڈگری 40 ہزار روپے کی بجائے ڈیڑھ لاکھ روپے دی جائے گی۔ ہوم اکنامکس کالج کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے پر پہلی بار 2017ء میں پہلی شفٹ کی فیس پندرہ ہزار 900 روپے جبکہ سیکنڈ شفٹ کی فیس 19 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی تھی۔
اسی طرح پانچویں سال کی طالبات کے لیے 11 ہزار 900 روپے اور چھٹے سال کی طالبات کیلئے 15 ہزار 900 روپے مقرر کی گئی تھی۔ یونیورسٹی نے ان فیسوں میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں بی ایس آنرز میں داخلہ لینے والی طالبات سے ایک سمیسٹر کی فیس 42 ہزار 500 روپے تک وصول کی جائے گی۔
ہوم اکنامکس یونیورسٹی کے ترجمان محمد احسان کا کہنا ہے کہ فیسوں میں اضافے کی منظوری سنڈیکیٹ سے حاصل کی گئی ہے اور ہوم اکنامکس یونیورسٹی کی فیسیں دیگر یونیورسٹیوں سے کم ہیں۔