(علی رامے) پنجاب میں نئی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا، پہلے بجٹ میں ہی بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی۔ ڈویلپمنٹ سیکٹرز کیلئے400ارب روپے کا فنڈز کہاں سے لائیں۔ حکومت نے صوبائی اداروں کے مالی و انتظامی اخراجات سے کٹ لگانے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں نئی حکومت اکتوبر میں آٹھ ماہ کا ضمنی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے لیکن حکومت مالی مشکلات کے باعث پہلے بجٹ میں ہی بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے۔ گزشتہ روز سے صوبائی محکمہ ترقیاتی بورڈ میں ڈویلپمنٹ سیکٹرز کے بجٹ کی تیاریاں جاری ہیں اور فنڈز کے حصول کے لیے حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈویلپمنٹ سیکٹرز کے لیے پنجاب کے پاس بجٹ ہی نہیں اور پنجاب میں ترقیاتی بجٹ کے لیے رقم نہ ہونے کے باعث محکمہ خزانہ نے حکومت کا آگاہ کر دیا۔ سابق دور حکومت کے جاری منصوبوں کے لیے بھی بجٹ کا کال پڑگیا ہے۔ محکمہ خزانہ نے صوبائی اداروں کو نان ڈویلپمینٹ بجٹ سے کٹ لگانے کی ہدایت کی ہے، صوبائی محکموں کو اپنے انتظامی اخرجات کم کرنے کا بھی کہا ہے تا کہ ڈویلپمینٹ کا بجٹ مل سکے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب کو صوبائی مالیاتی کمیشن کے تحت بھی وفاق سے کم فنڈز ملیں گے۔ پنجاب میں مالی مشکلات کے باعث متعدد منصوبوں کاکام بھی ٹھپ ہے۔