ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خصوصی پارلیمانی کمیٹی  نے عزت مآب جسٹس یحیٰ آفریدی کو نیا چیف جسٹس منتخب کر لیا

خصوصی پارلیمانی کمیٹی  نے عزت مآب جسٹس یحیٰ آفریدی کو نیا چیف جسٹس منتخب کر لیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی  نے عزت مآب جسٹس یحیٰ آفریدی کو نیا چیف جسٹس منتخب کر لیا ہے۔ 

اب کمیٹی نئے چیف جسٹس کے لیے مسٹر جسٹس یحیٰ آفریدی  کا نام فائنل کرکے وزیراعظم کو بھیج چکی ہے۔

26 ویں آئینی ترمیم کے تحت نئے چیف جسٹس کی تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن قبل ہوگی۔

 پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں 8 ارکان نے مسٹر  جسٹس یحییٰ آفریدی کےنام پر اتفاق کرلیا جبکہ جمعیت علما اسلام کے رکن سینیٹر کامران نے اختلاف کیا ہے۔ کمیٹی کے تین رکن سینیٹر علی ظفر، ایم این اے حامد رضا اور بیرسٹر علی گوہر نے اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔ ۔ آٹھ ارکان کی منظور دو تہائی ارکان کی منظوری ہے جو قانون کے مطابق نئے چیف جسٹس کے تقرر کیلئے لازمی تھی۔ 

12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا  بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس کے کمیٹی روم 5 میں ہو ا۔ سنی اتحاد کونسل کے 3 ارکان  علی ظفر، بیرسٹر گوہر  اور حامد رضا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔
 

اجلاس میں راجہ پرویزاشرف، فاروق ایچ نائیک،سید نوید قمر،کامران مرتضیٰ، رعناانصار، احسن اقبال، شائشتہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ  اور خواجہ آصف  شریک ہیں۔


کمیٹی میں چیف جسٹس کی تقرری کے لیے سیکرٹری قانون کے بھیجےگئے 3 ججز کے نام پیش کردیےگئے۔

دوران اجلاس جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے سنی اتحاد کونسل کے  رہنماؤں سے  ٹیلیفونک رابطہ کیا اور  اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تاہم  سنی اتحاد کونسل کے ممبران نے اجلاس میں شرکت سے انکار کردیا۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ہمیں سنی اتحاد کونسل کے اراکین کو منانا چاہیے، جمہوریت کا حسن ہے کہ اپوزیشن کو منایا جائے، 4 اراکین سنی اتحاد کونسل کے پاس جائیں اور  ان کو منا کرلائیں۔

اس کے بعد اجلاس میں وقفہ کردیا گیا ۔

 میڈیا سےگفتگو میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ  اب ساڑھے 8 بجے دوبارہ اجلاس ہوگا،کمیٹی میں ایک جماعت نے شرکت نہیں کی،  ہم نے اسپیکر سے بھی درخواست کی ہے، ہم جمہوری لوگ ہیں، چاہتے ہےکہ اس معاملے کو جمہوری انداز سے دیکھیں۔ اپوزیشن کومنانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی نے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے جس میں  راجہ پرویز اشرف، کامران مرتضیٰ، رعنا انصار اور  احسن اقبال شامل ہیں۔ کمیٹی اپوزیشن کے پاس ان کے چیمبر میں جائے گی۔

سنی اتحادکونسل کا پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے انکار
چار رکنی کمیٹی کے سنی اتحاد کونسل سے مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں اور سنی اتحاد کونسل نے پارلیمانی کمیٹی برائے چیف جسٹس تقرری میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔


 نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے حوالے سے اسپیکر چیمبر میں اجلاس ہوا، مذاکراتی عمل کے لیے اسپیکر نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر کو بلایا۔

4 رکنی کمیٹی نے پی ٹی آئی چیئرمین کو مشاورت کے لیےکمیٹی میں آنےکی درخواست کی تاہم بیرسٹرگوہر نےکمیٹی اجلاس میں شرکت سے معذرت کرلی۔

بیرسٹرگوہرکا کہنا تھا کہ ہماری سیاسی کمیٹی کا فیصلہ ہےکہ پارلیمانی کمیٹی میں شریک نہ ہوں۔

وقفےکے بعد چیف جسٹس کی تقرری کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس دوبارہ شروع ہوگیا۔

کمیٹی میں نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے سیکرٹری وزارت قانون کی طرف سے3 ججز کےنام پیش کئے گئے۔ سیکرٹری قانون نے 3 سینئر موسٹ ججز کے ناموں کا پینل کمیٹی کو بھجوایا تھا۔ سپریم کورٹ کے تین سینئر ترین ججز میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اور  جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔