ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

صدر بائیڈن کے اسرائیل کے حملے سے آگاہی کے اقرار پر ایران  کی اقوام متحدہ سے شکایت

صدر بائیڈن کے اسرائیل کے حملے سے آگاہی کے اقرار پر ایران  کی اقوام متحدہ سے شکایت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایرانی نے اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس اور  سلامتی کونسل کے صدر کو خط میں جو بائیڈن کے ان ریمارکس کو "انتہائی تشویشناک اور اشتعال انگیز" قرار دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ایران پر حملہ کے منصوبہ سے آگاہ ہیں اور جانتے ہیں کہ حملہ کب ہو گا۔ 

صدر جو بائیڈن  نے اس بات کااعتراف جرمنی کے دورہ کے دوران کیا تھا کہ وہ ایران پر جوابی حملہ  کرنے کے اسرائیلی منصوبوں سے آگاہ ہیں۔ اس بیان پر ردعمل میں ایران نے پیر کے روز خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے ایران پر جوابی حملے کی صورت میں امریکہ پر اس حملے کی  "مکمل ذمہ داری"  عائد ہو گی۔

 جمعہ کو جرمنی کے دورہ کے دوران جب صدر بائیڈن کا صحافیوں سے سامنا ہوا تو  ایک نامہ نگار سنے اب سے پوچھا تھا کہ  کیا انہیں "ابھی اچھی سمجھ ہے" کہ اسرائیل یکم اکتوبر کو ایران کے میزائلوں کی  یلغار کا کیسے اور کب جواب دے گا۔ صدر بائیڈن نے جواب دیا تھا ، "ہاں اور ہاں"، لیکن جب صافیوں نے ان سے اس کی تفصیل پوچھی تو انہوں نہیں کہا۔ "نہیں اور نہیں"۔

ایران نے حماس اور حزب اللہ سے تعلق رکھنے والے تہران کے حمایت یافتہ رہنماؤں اور ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک جنرل کی بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر میں  ہلاکت  کا انتْام لینے کا اعلان کرتے ہوئے اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائل داغے تھے جن میں سے بیشتر کو تو اسرائیل کے ائیر ڈیفینس سسٹم نے فضا میں روک دیا تھا تاہم کچھ میزائل اہداف پر گرے تھے اور ایران کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ اسرائیل مین وسیع پیمانے پر نقصان ہوا ہے۔

ایرانی ن سفیر نے اب اقوام متحدہ اور سکیورٹی کوسنل کے لیڈرز کے نام اپنے خط  لکھا، "یہ اشتعال انگیز بیان گہری تشویش کا باعث ہے، کیونکہ یہ امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف اسرائیل کی غیر قانونی فوجی جارحیت کی خاموشی سے منظوری اور واضح حمایت کی نشاندہی کرتا ہے۔"

ایرانی سفیر نے مزید لکھا، "لہٰذا، امریکہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئےایران کے خلاف اسرائیل کی طرف سے کسی بھی جارحیت کو اکسانے، ا اور اسے فعال کرنے میں اپنے کردار کا مکمل ذمہ دار ہو گا۔"