چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نئے چیف جسٹس کے تقرر کے لئے تین ججوں کے نام بھجوانے کے بعد مقدمات سننا چھوڑ کر اپنے چیمبر میں باقی ماندہ کام نبٹانے کے لئے ْخود کو چیمبر تک محدود کر لیا۔ اپنی ریٹائرمنٹ تک وہ دفتر میں رہ کر باقی ماندہ تحریری کام نبٹائیں گے۔
اعلیٰ اخلاقی روایت کی پیروی کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریٹائرمنٹ سے چند روز پہلے ہی خود کو کمرہ عدالت سے الگ کر کے چیمبر تک محدود کر لیا ہے۔
آج منگل کے روز سپریم کورٹ کے کورٹ روم نمبر 1 میں جسٹس منصور کے مقدمات سماعت کے لئے مقرر کئے گئے، کل بھی انہیں کورٹ روم نمبر ایک ہی میں مقدمات کی سماعت کرنا ہے۔ جسٹس منصور چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بعد سینئیر موسٹ جج ہیں۔
26 ویں آئینی ترمیم سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ ہوتی تو جسٹس منصور کو از خود ایلیویٹ ہو کر چیف جسٹس بن جانا تھا، اب نظام بدل چکا ہے اور چیف جسٹس نے تین سینئیر ججوں کے نام نئے چیف جسٹس کے انتخاب کیلئے بنائی گئی پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیئے ہیں۔ ان مین سے ایک نام جسٹس منسور کا ہے، دوسرا جسٹس منیب اختر کا اور تیسرا نام جسٹس یحیٰ آفریدی کا ہے۔ ان مین سے جسے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی منطور کرے گی وہ چیف جسٹس بن جائے گا اور وہی جج پھر کورٹ روم نمبر ایک میں عدالت لگائے گا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25 اکتوبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے اور نئےچیف جسٹس کے تقررکیلئے 3 سینئر ججز کے ناموں پر پارلیمانی کمیٹی آج غور کرے گی۔