ملک اشرف: پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے ترامیم کیخلاف کیس،لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کیس بغیر کارروائی ری شیڈول کر دیا گیا۔
تفصیلات کےمطابق عدالت نے درخواست گزار کے سینیئر وکیل کےبروقت پیش نہ ہونے پر اظہار ناراضگی کیا،چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری منیر احمد ،افتخار حسین کی درخواستوں پرسماعت کی،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد مرزا ، اسسٹنٹ اٹارنی جنرل چودھری نصیر پیش ہوئے۔
درخواست گزار کی جانب سے سینیئروکیل اظہرصدیق کی بجائے جونیئر وکیل سلمیٰ ریاض پیش ہوئیں،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار کاوکیل اکثر اس عدالت میں بروقت پیش نہیں ہوتا ،چیف جسٹس کی عدالت میں مقرر کیسز چھوڑ کر دوسری عدالتوں میں جانا غلط ہے،ایسا عمل توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
کیس ری لسٹ ہونے کے بعد اظہر صدیق ایڈووکیٹ ہائیکورٹ میں پیش ہوگئے،یہ کوئی طریقہ نہیں کہ کیس ختم ہونے پر پیش ہو جائیں، چیف جسٹس نے اظہر صدیق سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا!
بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے کیس بغیر کارروائی ری شیڈول کر دیا گیا،عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔