سٹی42: سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے تقرر کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور اس کو نوٹیفائی بھی کر دیا گیا۔
یہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی کل نافذ ہونے والی چھبیسوین آئینی ترمیم کے اختیارات کے تحت قائم کی گئی ہے، اس کی ذمہ داری پاکستان کے نئے چیف جسٹس کا انتخاب کرنا ہے۔
خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں مسلم لیگ ن کی جانب سے ان کے پالیمنٹ میں نشستوں کے تناسب سے چار ارکان خواجہ آصف، احسن اقبال، اعظم نذیرتارڑ اور شائستہ پرویز ملک شامل ہیں۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے ان کی پارلیمنٹ میں نشستوں کے تناسب سے راجہ پرویز اشرف، نوید قمر، سینیٹرفاروق ایچ نائیک اور ایم کیو ایم کی طرف سے رعنا انصار خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کی جانب سے بیرسٹر گوہر علی خان، صاحبزادہ حامد رضا اور پی ٹی آئی کی طرف سے سینیٹر علی ظفر خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں۔ جے یو آئی کی جانب سے سینیٹر کامران مرتضیٰ خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں شامل ہیں۔
چیف جسٹس کی سیلیکشن کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے ٹرمز آف ریفرنس طے ہونا ابھی باقی ہے۔ کمیٹی اپنے پہلے اجلاس میں آج شام اپنے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) طے کرے گی، خصوصی پارلیمانی کمیٹی کااجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔
بعد مین یہ کمیٹی دو تہائی اکثریت سے میں نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لئے چیف جسٹس آف پاکستان کے بھیجے ہوئے تین ججوں کے ناموں میں سے ایک کا انتخاب کرے گی۔ کمیٹی کے دو تہائی ارکان جسے سیلیکٹ کریں گے وہ جج تین سال کے لئے پاکستان کا چیف جسٹس بنے گا۔ منتخب نہ ہو پانے والے جج عام جج کی حیثیت سے کام جاری رکھیں گے۔
کمیٹی میں نمائندگی کا طریقہ کار
پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں کو ان کی عددی طاقت کے تناسب سے پارلیمانی کمیٹی مین رکنیت دی گئی ہے۔ سینیٹ میں یہ تناسب 21 نشستوں پر ایک رکن ہے،