سٹی42: غزہ میں امدادی سامان لے جانے کے لئے مصر کے ساتھ لگنے والی سرحد پر رفح کراسنگ کھول دی گئی۔ ہفتہ کے روز دو ہفتوں میں پہلی بار رفح کراسنگ سے امدادی سامان کی مختصر کھیپ غزہ کے اندر بھیجی گئی۔
اسرائیل کے غزہ پر حملوں کا سلسلہ ہفتہ کے روز بھی جاری رہا، اسرائیلی بمباری سے غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 385 ہوگئی ہے جبکہ غزہ میں خوراک، ادویات اور پانی کے ساتھ ایندھن کی قلت بھی شدید ہو گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے متاثرہ ہونے والے افراد میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے فلسطینی شہدا میں 1756 بچے اور 976 خواتین شامل ہیں، اسرائیلی بمباری سے 13 ہزار 651 فلسطینی زخمی ہیں۔
ہفتہ کے روز مصر کی رفح کراسنگ سے امدادی ٹرک غزہ کے جنوبی علاقے میں پہنچے، اقوام متحدہ کے ادارہ عالمی خوراک نے 20 امدادی ٹرکوں کو ناکافی قرار دیا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے بتایا ہےکہ غزہ میں کھانا، پانی، بجلی اور ایندھن نہیں ہیں، غزہ کی تشویش ناک صورتحال میں لوگوں کو بڑے المیہ سے بچانے کیلئے فوری امداد درکار ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے امداد میں ایندھن شامل نہ ہونے کو بیماروں اور زخمیوں کی جانوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور عالمی برادری اور مصر سے غزہ کیلئےامداد میں ایندھن بھی شامل کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔ غزہ کے حکام کا کہنا ہےکہ 20 امدادی ٹرک غزہ میں یومیہ درکار امداد کا تین فیصد ہے
اسرائیلی فوج نے غزہ میں انسانی بحران سے انکار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امداد میں ایندھن نہیں جائےگا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایندھن کئلئے استعمال ہونے والے مواد کو غزہ پر قابض حماس جنگ کی سرگرمیوں میں استعمال کرے گی۔