سٹی42: اسرائیل کی سابق وزیر انصاف آیلیٹ شیکڈ نے انکشاف کیاہے کہ آسٹریلیا نے فلسطینی ریاست کی مخالفت کرنے کی بنا پر انہیں آسٹرئیلیا کا ویزہ دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
شیکڈ نے آسٹریلوی حکومت کو 'اسرائیل مخالف' اور 'یہودی دشمن' قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ 'یہ آسٹریلوی جمہوریت کے لیے سیاہ دن ہیں' کیونکہ کینبرا نے 'تاریخ کے غلط رخ' کا انتخاب کیا۔
سابق وزیر انصاف آیلیٹ شیکڈ نے جمعرات کو بتایا کہ آسٹریلیا نے انہیں ملک میں داخل ہونے کے لیے ویزا دینے سے انکار کر دیا، شکید نے آسٹریلین امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کے اس اقدام کو سیاسی مقاصد سے منسوب کیا، یعنی ان کی جانب سے فلسطینی ریاست کی مخالفت کی وجہ سے انہین ویزا دینے سے انکار کیا گیا۔
شیکڈ نے کہا، "موجودہ آسٹریلوی حکومت اسرائیل مخالف، انتہائی فلسطینی حامی اور کچھ حصوں میں اینٹی سیمیٹک بھی ہے،" شیکڈ نے کہا۔ "فلسطینی ریاست کے ساتھ میری مخالفت کی وجہ سے، وہ مجھے اپنے ممالک کے درمیان تزویراتی بات چیت میں جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہ آسٹریلوی جمہوریت کے لیے سیاہ دن ہیں، اور اس حکومت نے تاریخ کا غلط رخ منتخب کیا ہے۔
شیکڈ کے مطابق، انہوں نے "AIJAC کانفرنس میں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک ڈائیلاگ میں شرکت کے لیے" سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی لیبر حکومت کا فیصلہ "اس کی منافقت اور اسرائیل کے خلاف اس کے مخالفانہ موقف کا واضح ثبوت ہے۔"
دنیا کے کئی ممالک کی طرح غزہ میں بھی جنگ جو کہ 7 اکتوبر کے قتل عام کے بعد شروع ہوئی تھی، نے آسٹریلیا میں بھی گرما گرم سیاسی بحث چھیڑ دی ہے۔ اگرچہ بائیں بازو کی لیبر حکومت نے بار بار جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے، اس نے اسپین، آئرلینڈ اور ناروے جیسے ممالک کے برعکس جو اسرائیل پر زیادہ تنقید کرتے ہیں، فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے گریز کیا ہے۔ حماس کو آسٹریلیا میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا ہے۔