50 اسرائیلی عورتوں، بچوں کے بدلے 150 فلسطینی قیدی؛ معاہدہ کو فوج اور انٹیلی جنس اداروں کی حمایت حاصل ہے

22 Nov, 2023 | 03:32 AM

سٹی42: اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو آئی ڈی ایف، شن بیٹ اور موساد کی حمایت حاصل ہے اور اس میں اسرائیلی جیلوں سے تقریباً 140 سکیورٹی قیدیوں کی رہائی بھی شامل ہے۔

اسرائیل نے حماس کے غزہ کےرہنما یحییٰ سنوار کی طرف سے غزہ کی فضائی حدود میں اسرائیلی UAVs کے زریعہ انٹیلی جنس گیدرنگ کے عمل کو  غزہ کی فضائی حدود میں ہر روز چھ گھنٹے کے لیے روکنے کی شرط ماننے پر بھی رضامندی ظاہر کی ہے جس کے بدلے میں حماس کی قید میں کچھ یرغمالیوں کی رہائی کی جائے گی۔

اس شرط کے نفاذ کا اعلان  ایک اسرائیلی اہلکار نے کیا جس نے IDF اور شن بیٹ کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس جنگ بندی کے دنوں میں بھی انٹیلی جنس معلومات اکٹھا کرنے کی دیگر موثرصلاحیتیں ہیں۔  اس اہلکار نے کہا کہ "ہم اندھے نہیں ہوں گے اور ہمیں پتہ چل جائے گا کہ زمین پر کیا ہو رہا ہے۔

حماس کی قید مین موجود 240 اسرائیلی یرغمالیوں مین سے کچھ عورتوں اور بچوں کی رہائی کا معاہدہ جو حکومت کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا اس میں چار روزہ جنگ بندی کے دوران 50 اسرائیلی بچوں اور خواتین کی رہائی بھی شامل ہے اور اس میں توسیع کا امکان بھیہو گا بشرطیکہ اگر حماس مزید خواتین اور بچوں کو  رہا کرتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی کا مزید ہرایک دن حاصل کرنے کے لئے روزانہ دس یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا۔  

 اسرائیل کے ساتھ عارضی جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، اسمعیل ہنیہ

ایک بیان میں اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ ہم جنگ بندی کے ایک معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہیں، حماس نے اپنا مؤقف قطر کے بھائیوں اور ثالثوں کو پہنچادیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق  جنگ بندی کے ابتدائی 5 روزہ عارضی معاہدے میں زمینی سیز فائر اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی کم محدود کیا جائے گا۔

نیچے پوسٹ کی گئی تصویرحماس غزہ کے سربراہ یحییٰ السنوار کی ہے جو  غزہ شہر میں 24 مئی 2021 کو ایک اسرائیل مخالف ریلی کے دوران لی گئی تھی۔
تصویر کریڈٹ: محمد سالم / رائٹرز

غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے، صدر جوبائیڈن کی تصدیق
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہےکہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے۔

ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کے مطابق مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں اور ہم پر امید ہیں تاہم جان کربی نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہاکہ جنگ کے اختتام کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کر نے والی فلسطینی ریاست چاہتے ہیں، تنازع کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟کہنا مشکل ہے۔ 

مزیدخبریں