سٹی42: اسرائیل کی فوج کے ترجمان نے دانیال ہگاری نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدہ کے بعد بھی حماس کے خلاف جنگ ختم نہیں ہوگی۔
منگل کے روز اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں عارضی جنگ بندی اور قیدیوں کے بدلے یرغمالیوں کی رہائی کے متوقع معاہدہ کی خبریں سامنے آنے کے بعد آئی ڈی ایف کے کے ترجمان نے اپنے فوجیوں کی نئی تصاویر بھی میڈیا کو دکھائیں جو شفا ہسپتال کے علاقے میں ایک بڑی سرنگ کا راستہ بند کرنے والی دیوار کو توڑ کر سرنگ میں مزید آگے بڑھ رہے تھے۔
دانیال ہگاری نے کہا کہ یہ ایک طویل جنگ ہے جس کے کئی دور ہیں۔ "اس جنگ نے اپنے اہداف طے کر لئے ہیں اور ان تک پہنچنے میں کافی وقت لگے گا۔ ہم اگلے مراحل کے لیے تیار ہو جائیں گے،‘‘ دانیال ہگاری نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی وقفہ عارضی ہو گا، حماس کے ساتھ حقیقی طویل مدتی جنگ بندی نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے آئی ڈی ایف کے لیے جو اہداف مقرر کیے گئے ہیں وہ حماس کو تباہ کرنا، جنگ سے پہلے کے مقابلے میں زیادہ مستحکم دفاعی سرحدیں قائم کرنا اور خطے میں اسرائیل کے دشمنوں کوا راستہ روکنا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کے روز اسرائیلی میڈیا مین یہ اطلاع سامنے آئی کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ مین چار دن کی جنگ بندی، سو سے زیادہ اسرائیلی شہریوں کی رہائی اور تین سو سے زیادہ فلسطینی قیدیوں کی اسرائیلی جیلوں سے رہائی کا معاہدہ تقریباً طے ہو چکا ہے۔ اس معاہدہ کی اطلاعات عرب میڈیا میں تقریباً ایک ہفتہ پہلے آنا شروع ہوئی تھیں۔