(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں 10 ماہ کی کم ترین سطح تک گر گئیں، برطانوی خام تیل کی فی بیرل قیمت 82 ڈالرز جبکہ امریکی خام تیل کی قیمت 75 ڈالرز فی بیرل ہو گئیں جس سے پاکستان میں ایندھن کی قیمت میں کمی کے امکانات پیدا ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور گیس کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھنے میں آئی، سعودی عرب اور اوپیک کے دیگر ممالک کی جانب سے تیل کی پیدوار میں اضافہ کیے جانے کا امکان ہے جبکہ چین میں کورونا کیسز میں دوبارہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، اس کے علاوہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکا میں کساد بازاری کے خدشات بھی بڑھ گئے۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ دسمبر کے پہلے ہفتے میں اوپیک ممالک کا اجلاس شیڈول ہے، جس میں ممکنہ طور پر تیل کی یومیہ پیدوار میں 5 لاکھ بیرل بڑھانے پر غور کیا جا ئے گا، جس کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں 10 ماہ کی کم ترین سطح تک آ چکیں۔
عالمی مارکیٹ میں برطانوی خام تیل 82 ڈالرز فی بیرل، امریکی خام تیل 75 ڈالرز فی بیرل جبکہ گیس کی قیمت 6 ڈالرز فی ایم ایم بی ٹی یو پر ٹریڈ ہو رہی ہیں جبکہ امریکی خام تیل 4 ڈالر سستا ہوکر 76.08 ڈالر فی بیرل تک گر گیا، لندن برینٹ آئل 4.35 ڈالر سستا ہوکر 83.34 ڈالر فی بیرل تک گر گیا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں گرنے سے پاکستان کے درآمدی بل میں کمی ہوگئی، خام تیل سستا ہونے سے پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں میں کمی کے امکانات بھی بڑھ گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیں مسلسل اتار چڑھاو کا شکار رہی ہیں، کچھ ہفتے قبل تک تیل کی قیمتیں 80 ڈالرز کی سطح تک گر جانے کے بعد دوبارہ 100 ڈالرز کی سطح تک پہنچ گئی تھیں۔