ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فالج سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ طبی ماہرین نے بتا دیا

new reasearch
کیپشن: paralyzed patient
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)فالج ایک ایسا مرض ہے جو صرف جسم کے کسی حصے کو مفلوج نہیں کرتا بلکہ موت کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ فالج کسی بھی عمر کے فرد کو ہدف بنا سکتا ہے جس کی وجہ آج کا طرز زندگی ہے جو فشار خون کو بڑھا کر اس جان لیوا مرض کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

 چینی طبّی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ جو لوگ روزانہ 2 سے 3 کپ کافی یا 3 سے 5 کپ چائے پیتے ہیں، وہ دماغی امراض بالخصوص فالج سے محفوظ رہتے ہیں۔   تحقیق کے لئے  50 سے 74 سال کے افراد پر  تجربات کئے گئے۔  

چائے اور کافی کا اہم ترین  جزو ’’کیفین‘‘ ہے جو اعصابی خلیوں اور دماغ کے درمیان پیغام رسانی کی رفتار بڑھاتے ہوئے دماغ کو مضبوط اور تیز تر بناتا ہے۔ایک کپ کافی میں اوسطاً 40 ملی گرام جبکہ چائے کے ایک کپ میں 11 گرام کیفین پائی جاتی ہے۔ تحقیق سے یہ بات معلوم ہوئی ہے کہ کیفین کا استعمال فالج اور دماغی امراض سے بچانے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔

چین کی مشہورتیانجن میڈیکل یونیورسٹی کے یوآن ژانگ اور ان کے ساتھیوں نے 50 سال سے 74 سال کے افراد پرتجربات کیے جس پر انہیں دوران تجربہ یہ بات معلوم ہوئی کہ روزانہ باقاعدگی سے چائے اور کافی پینے والوں میں فالج کے خطرے کا امکان انتہائی کم تھا۔
تازہ ترین تحقیق میں ادھیڑ عمر اور بوڑھے افراد کی ایک وسیع تعداد کو شامل کیا گیا ہے۔ نئی تحقیق سے یہ حیران کن بات سامنے آئی ہے کہ کیفین کس طرح سے دماغ اور خون کے بہاؤ کو بہتر بنا کر ہمیں اہم دماغی امراض سے محفوظ رکھتی ہے۔

فالج کی علامات میں شدید سردرد، سرچکرانا، بینائی میں تبدیلی یا دھندلاہٹ، بولنے میں مشکلات، جسم میں سننسی کی لہر دوڑنا وغیرہ شامل ہیں، تاہم چلتے چلتے اچانک گرجانا یا گردن میں درد بھی اس کی نشانہ ہوسکتے ہیں اور ان علامات میں سے کسی کی موجودگی کی صورت میں طبی ماہرین سے رجوع کرنا ضروری ہے چاہے وہ بعد میں عام بیماری ہی کیوں نہ ثابت ہو۔

 طبی ماہرین کے مطابق اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں تو سیگریٹ کو بجھا دیں کیونکہ یہ عادت فالج کی دونوں اقسام کا خطرہ 2 سے 4 گنا تک بڑھا دیتی ہے، سیگریٹ نوشی کسی بھی عمر میں فالج کا بھی باعث بن سکتی ہے۔ درحقیقت تمباکو نوشی خون میں آکسیجن کی مقدار کم کردیتی ہے جس سے لوتھڑے بننے کا عمل آسان ہوجاتا ہے۔