ویب ڈیسک: برطانوی حکومت ماؤنٹ بیٹن کی ڈائری کو منظر عام پر نہ لانے کے لئے 8 لاکھ ڈالر ادا کرے گی۔
اس وقت لندن کی عدالت میں ایک کیس زیرسماعت ہے جس میں یہ امر زیر بحث ہے کہ کیا ماؤنٹ بیٹن کی تمام ڈائریز کو پبلک کردیا جائے یا نہیں۔
ڈائری میں اس وقت کے سیاستدانوں جن میں قائد اعظم محمد علی جناح اور سر ریڈ کلف بھی شامل تھے کے بارے میں اہم ترین انکشافات تھے۔
برطانوی حکومت کے کابینہ آفس نے یہ کہہ کر یہ تفصیل دینے سےا نکار کردیا تھا کہ اس سے تقسیم برصغیر کے علاوہ پاکستان اور بھارت سے بھی تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ حکومت برطانیہ کتاب کے مصنف جو یہ کاغذات حاصل کرنا چاہتا ہے کو 8 لاکھ ڈالر ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملکہ وکٹوریہ کے نواسےفرانسس ایلبرٹ وکٹر نکولس ماؤنٹ بیٹن اور ان کی اہلیہ ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کے متعلق اہم کاغذات حاصل کرلئے گئے تاہم 99.8 فیصد کاغذات دینے کے بعد حکومت برطانیہ نے 0.2 فیصد کاغذات یہ کہہ کردینے سےانکار کردیا کہ اس سے شاہی خاندان کی شبیہ خراب ہوسکتی ہے۔
ایڈوینا ماؤنٹ بیٹن کو انگلینڈ کی حسین ترین خاتون قرار دیا جاتا تھا تاہم ان کے بھارتی سیاستدان اور پہلے وزیراعظم جواہر لال نہرو سے ناجائز تعلقات بھی کسی سے پوشیدہ نہیں تھے۔ دونوں ایک دوسرے کے شدیدعشق میں گرفتار تھے۔