ذیشان صفدر،شاہد ندیم:حکومت نےمعاہدہ تو ڑا تو کیا ہوگا؟ تحریک لبیک کے نئے سربراہ نےدبنگ اعلان کردیا۔
تحریک لبیک کے نومقرر امیر اور علامہ خادم حسین رضوی کے صاحبزادے حافظ سعد رضوی نے اپنے والد کی قبر پر حاضری کے بعد کہا ہے کہ حکومت کا ہمارے مجلس شوریٰ کے تین ممبران کے ساتھ معاہدہ کیا ہے،اگر حکومت کوئی رو گردانی کرتی ہے تو ہم مجلس شوریٰ کا اجلاس بلا کر فیصلہ کریں گے۔یہ اجلاس قبل از وقت بھی بلایا جاسکتا ہے۔
سٹی 42 کو خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ جو صدمہ ہمیں پہنچا وہ صرف ہمارا دکھ نہیں ہے یہ پوری امت کا غم ہے،انہوں نے ہمیشہ امت مسلمہ کی بات کی ،کشمیر کا مسئلہ ہو،فلسطین کی بات ہو یا کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم ہوتا تو ایک انسان تڑپ اٹھتا تھا وہ انسان خادم حسین رضوی تھا۔میں امیر بنا نہیں مجھے امیر بنا دیا گیا ہے،مجھ پر بھاری ذمہ داری ڈال دی گئی ہے۔میں اللہ سے دعا کرتا ہوں مجھے ہمت اور طاقت دے،پاکستان کا مطلب کیا ہمارا دستور ہے ہم اسی پر عمل کرنے کی کوشش کریں گے۔
دوسری جانب تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی امیر مولانا خادم حسین رضوی مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے داتا دربار میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔قرآن خوانی میں مولانا خادم حسین رضوی کے صاحبزادے اور امیر تحریک مولانا سعد حسین رضوی، مولانا انس حسین رضوی، مولانا عبدالستار سعیدی، مولانا ظفر محمود آف برطانیہ، رکن شوری و امیر کراچی مولانا رضی حسینی، صاحبزادہ عبدالمصطفی، پیر سید سرور شاہ، رکن شوری مولانا غلام عباس، چیٰرمین روئت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان، امیر کشمیر مولانا عبدالغفور اور خیر پختوانخواہ کے امیر ڈاکٹر شفیق امینی سمیت کارکنوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر مولانا سعد حسین رضوی نے کہا کہ قائد تحریک کے مشن کو لیکر آگے بڑھایا جائیگا، انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر پہرہ دیا جائیگا، قوم و ملت پر مشکل وقت میں تحریک ساتھ کھڑی ہو گی، اس موقع پر دیگر علماء کرام نے بھی مولانا خادم حسین رضوی مرحوم کے مشن کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا، اس موقع پر سرپرست تحریک لبیک پاکستان قاضی محمود اعوان نے مرحوم خادم حسین رضوی کے ایصال ثواب کے لئے خصوصی دعا کی گئی جبکہ مرحوم کی رسم چہلم تین جنوری کو ادا کی جائیگی۔