(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی نا اہلی کے لیے دائر درخواست کی سماعت کے لئےلارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوادی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس شمس محمود مرزا نے لائرز فاؤنڈیشن فار جسٹس کے اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار وکیل نے وفاقی حکومت اور وزیر اعظم عمران خان نیازی کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ نواز شریف کے دور حکومت میں عمران خان نے سول نافرمانی کے لیے لوگوں کو اُکسایا۔ عمران خان نے لوگوں کو ٹیکس نہ دینے اور بیرون ممالک سے رقوم نہ بھیجنے پر بھی اُکسایا۔ عمران خان نے حامیوں سمیت پارلیمنٹ کی بلڈنگ پر دھاوا بولا اور گیٹ توڑے۔ عمران خان نے ملکی سالمیت کے خلاف اقدامات کیے ہیں۔درخواستگزار نےعدالت سے استدعا کی کہ عدالت وزیر اعظم عمران خان کو آرٹیکل 62 ون جی کے تحت نا اہل کرے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے موقف اختیار کیا کہ ان کی تقاریر کے حوالے سے سابق حکومت کے ایماء پر عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کروایا۔ سرکاری وکیل نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرنے کی استدعا کی۔
درخواستگزار وکیل نے استدعا کی اسی نوعیت کی درخواستوں پر فل بنچ سماعت کر رہا ہے۔ وکیل نے اس درخواست پر بھی کارنر بنچ تشکیل دینے کی استدعا کی۔ عدالت نے ابتدائی دلائل کے بعد عمران خان کی نااہلی کے لئے دائر درخواست پر لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس کو بھجوا دی۔ جسٹس شمس محمود مرزا نے ریمارکس دیئے کہ درخواست میں اہم قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں جن کی تشریح کے لیے لارجر بنچ بنانا ضروری ہے۔